پاکستان 'مغرب کی حمایت یافتہ' بھارتی فوج کا مقابلہ کررہا ہے، مشیر نیشنل کمانڈ اتھارٹی

اپ ڈیٹ 29 جون 2022
مشیر نیشنل کمانڈ اتھارٹی   سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کر رہے تھے—فوٹو: سی آئی ایس ایس فیس بک اسکرین شاٹ
مشیر نیشنل کمانڈ اتھارٹی سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کر رہے تھے—فوٹو: سی آئی ایس ایس فیس بک اسکرین شاٹ

نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے مشیر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مظہر جمیل نے کہا ہے کہ بھارت مغربی ممالک کی حمایت کے باعث اپنے روایتی اور جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت کو بڑھا رہا ہے جس کے باعث خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کی بھارتی کوششوں اور اسے کوئی فوجی مہم جوئی شروع کرنے سے روکنے کے لیے پاکستان کے پاس جوابی اقدامات کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مشیر نیشنل کمانڈ اتھارٹی جنرل مظہر جمیل قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے تعاون سے سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز (سی آئی ایس ایس) کے زیر اہتمام ’قومی سلامتی کے تقاضے - روایتی و غیر روایتی سیکیورٹی محکموں کا جامع فریم ورک‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مظہر جمیل کا کہنا تھا کہ پاکستان اندرونی اور بیرونی طور پر امن چاہتا ہے، اس کے لیے وہ بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب تنازعات بشمول جموں و کشمیر کے بنیادی مسئلے کو برابری کے اصول کی بنیاد پر حل کرنے کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور عالمی اداروں کے خلاف بھارت کی 'پروپیگنڈا مہم' کی مذمت

سیمینار سے خطاب میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مظہر جمیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کو روایتی اور غیر روایتی دونوں طرح کے متعدد سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے جن سے جامع طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان طاقت کی عالمی سیاست سے خود کو الگ تھلگ نہیں رکھ سکتا، ہمیں بڑی طاقتوں کے درمیان جاری مقابلے میں خود الجھائے بغیر اپنی قومی طاقت اور صلاحیت کو بڑھانا چاہیے، اقتصادی اور فوجی سیکیورٹی ایک دوسرے سے باہم منسلک اور جڑے ہوئے ہیں اور ایک مضبوط روایتی و غیر روایتی سیکیورٹی فریم ورک کے بغیر ملک کا دفاع اور اس کی مضبوطی کا مقصد کھوکھلا ہی رہے گا۔

سیمینار کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکی زیرقیادت مغربی بلاک بھارتی فوجی سازوسامان کی حمایت کر رہا ہے جب کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے عالمی اصولوں اور عزائم کے معاہدوں کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے نئی دہلی کو جدید ایٹمی ٹیکنالوجی اور مواد تک رسائی فراہم کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف بھارتی وزیر دفاع کے اشتعال انگیز بیان کی مذمت

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بھارت کی ہندو قوم پرستی اور مذہبی انتہا پسندی کی مغربی سرپرستوں کی جانب سے حمایت کی جا رہی ہے، مظہر جمیل نے کہا کہ یہ حمایت بھارت کو ایک انتہائی غیر ذمہ دارانہ ایٹمی طاقت بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ دہائی میں یہ دیکھا گیا ہے کہ نئی دہلی کو جو بھی سیاسی یا فوجی سپورٹ ملتی ہے، وہ اسے پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی جانب مائل ہوتا ہے اور اس حمایت کی بنیاد پر خود کو چین کے خلاف ایک طاقتور حریف کے طور پر پیش کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی بڑھتی ہوئی فوجی صلاحیت اور جارحانہ نظریات کے پیش نظر پاکستان کے پاس خطے میں عدم توازن پیدا کرنے اور فوجی مہم جوئی کی کسی بھی بھارتی کوشش کو روکنے کے لیے جوابی اقدامات کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کو جارحیت اور مِس ایڈونچر کا ہمیشہ منہ توڑ جواب ملے گا، آرمی چیف

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مظہر جمیل کا کہنا تھا کہ ایک ذمہ دار جوہری ریاست کے طور پر پاکستان اسٹریٹجک استحکام کا خواہاں ہے اور وہ اپنے مکمل اسپیکٹرم ڈیٹرنس کو برقرار رکھے گا جب کہ جوہری خطرات کو کم کرنے اور جنگ کے امکانات کو روکنے کے لیے بھارت کے ساتھ دوطرفہ ہتھیاروں کے کنٹرول کے طریقہ کار پر مذاکرات اور بات چیت کےلیے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ تنازعات کے حل اور خطے میں پائیدار امن و استحکام کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے مناسب اقدامات کرے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں