امریکا: 8 سالہ بچے نے والد کی بندوق سے کھیلتے ہوئے بچی کو گولی مار دی

29 جون 2022
آٹھ سالہ بچے نے والد کے ہتھیار سے بچی کو گولی مار کر قتل کردیا —فائل فوٹو:رائٹرز
آٹھ سالہ بچے نے والد کے ہتھیار سے بچی کو گولی مار کر قتل کردیا —فائل فوٹو:رائٹرز

امریکی ریاست فلوریڈا میں 8 سالہ بچے نے اپنے والد کی بندوق سے کھیلتے ہوئے ایک بچی کو گولی مار کر ہلاک جبکہ اپنی چھوٹی بہن کو زخمی کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اسکامبیا کاؤنٹی شیرف چپ سمنز نے کہا کہ بچے کے 45 سالہ روڈرک رینڈل کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف مجرمانہ غفلت، اسلحہ رکھنے اور ثبوت چھپانے کے الزام میں مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔

امریکا میں آتشیں اسلحے کے واقعات عام ہوتے جارہے ہیں اور یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب بچے کا والد روڈرک رینڈل، جنہیں مجرمانہ ریکارڈ کی وجہ سے بندوق رکھنے سے منع کیا گیا تھا، ایک موٹل میں اپنی گرل فرینڈ سے ملاقات کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: امریکا: نیویارک میں نسل پرست سفید فام نوجوان کی فائرنگ، 10 افراد ہلاک

روڈرک رینڈل اپنے ساتھ اپنے بیٹے کو لایا تھا جبکہ اس کی گرل فرینڈ اپنے دو سالہ جڑواں بچوں اور ایک سالہ بیٹی کو اپنے ساتھ لے کر آئی تھیں۔

اسکامبیا کاؤنٹی شیرف چپ سمنز نے کہا کہ ایک موقع پر جب بچے کا والد باہر گیا اور جانتے ہوئے اپنی بندوق وہیں رکھ دیا اور تو اس کے بیٹے نے بندوق باہر نکالا اور اس کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا جبکہ اس وقت خاتون سو رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بچے نے ہولسٹر سے بندوق نکالتے ہوئے اس سے کھیلنا شروع کیا اور ایک سال کے چھوٹے بچے پر گولی چلائی اور بالآخر ایک سال کی بچی کو مار ڈالا اور اسی دوران ایک اور گولی چلی، جو دو سالہ بچوں میں سے ایک کو لگی، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا تاہم ان کی صحت بہتری کی طرف گامزن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب بچے کا والد واپس اندر آیا تو اس نے بندوق اور ایک نامعلوم مادہ جو کہ منشیات ہو سکتی ہے وہ پولیس کے پہنچنے سے پہلے کمرے سے باہر لے گیا، بچی کی موت اسی طرح کے حادثات کے سلسلے کی تازہ کڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں پرتشدد جرائم میں اضافہ، جو بائیڈن کا اسلحہ کے کنٹرول پر زور

ایورٹاؤن فار گن سیفٹی کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ہر سال امریکا میں سیکڑوں بچے غیر محفوظ شدہ بندوقوں تک رسائی کرتے ہیں، جو گھر میں موجود الماریوں، نائٹ اسٹینڈ درازوں، بیگ یا صرف ایک چھوٹے سے پرس میں رکھ دی جاتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکا میں ہتھیار رکھنے کی اجازت کی وجہ سے بچوں کو گھر میں رکھے ہتھیاروں تک رسائی ملتی ہے اور وہ غیر ارادی طور پر خود کو یا کسی اور کو گولی مار دیتے ہیں۔

امریکا کی ایک تنظیم جو آتشیں اسلحے کے قوانین میں سختی کے لیے کام کر رہی ہے، اس کا اندازہ ہے کہ نابالغ بچوں کی جانب سے یہ ’غیر ارادی فائرنگ‘ ہر سال اوسطاً 350 اموات کا باعث بنتی ہے۔

گن وائلنس آرکائیو ویب سائٹ کے مطابق عام طور پر اسلحے سے امریکا میں ایک سال میں تقریباً 4 ہزار اموات ہوتی ہیں جن میں خودکشیاں بھی شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں