وزیر اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے سابق گورنر سندھ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمران اسمٰعیل کی جانب سے ان پر سولر پاور کمپنی کے مالک ہونے اور حکومتی پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے کا الزام عائد کرنے پر ایک ارب روپے کا ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا۔

اتوار کو سابق گورنر سندھ نے وزیر اعظم شہباز پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ترکی کے حالیہ دورے کے دوران اپنے بیٹے کی شمسی توانائی کی کمپنی کے لیے ٹھیکے حاصل کرنے میں مدد کی تاہم انہوں نے وزیر اعظم کے بیٹے سلیمان کا حوالہ دیا تھا۔

مزید پڑھیں: صدر مملکت نے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کا استعفیٰ منظور کرلیا

ٹوئٹر بیان میں عمران اسمٰعیل نے لکھا تھا کہ کابینہ کی جانب سے سرکاری عمارتوں کو سولرانرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ترکی سے ملکی تعلقات بہتر کرنے کے بجائے شہباز شریف نے دورے میں اپنے بیٹے سلمان شہباز کے سولر انرجی کے معاہدے کروائے اور اب سلمان کی کمپنی سے سولر خریدے جائیں گے۔

اس الزام کا جواب آج ہتک عزت کے نوٹس کے ساتھ دیا گیا ہے، جس کی ایک کاپی ڈان ڈاٹ کام کو بھی دستیاب ہوئی ہے اور لیگل نوٹس منصورعثمان اعوان ایڈووکیٹ کی جانب سے بھجوایا گیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سلیمان شہباز کے پاس ایسی کمپنی بھی نہیں تھی جو سولرپینل فراہم کرتی ہو یا یہ کاروبار کرتی ہو۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان اور گورنر سندھ عمران اسمٰعیل مستعفی

انہوں نے کہا ہے کہ عمران اسمٰعیل نے سلیمان شہباز سے متعلق بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگائے، عمران اسمٰعیل کے ٹوئٹ کو 4 ہزار افراد نے ری ٹوئٹ جبکہ 10 ہزار نے لائک کیا، ان کے جھوٹے اور بے بنیاد ٹوئٹ سے شریف خاندان کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران اسمٰعیل 14 دنوں میں اپنے ٹوئٹ پر معافی مانگے وگرنہ قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا تاہم لیگل نوٹس کے ساتھ عمران اسمٰعیل کے ٹوئٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ سلیمان شہباز نے توانائی کے متبادل ذرائع حاصل کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے سے فائدہ اٹھانے کے لیے کوئی فیصلہ نہیں کیا اور چونکہ وہ کابینہ میں نہیں تھے یا کسی سرکاری عہدے پر فائز نہیں، اس لیے وہ کابینہ کے فیصلے سے منسلک نہیں ہیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ عمران اسمٰعیل نے بدنیتی پر مبنی بیان دے کر اپنے حامیوں کے سامنے سلیمان شہباز کی ساکھ کو متاثر کیا ہے۔

ہتک عزت کے نوٹس میں عمران اسمٰعیل سے کہا گیا ہے کہ وہ 14 دن کے اندر مندرجہ ذیل کارروائیوں کے ذریعے اپنے اعمال کی اصلاح کرے۔

مزید پڑھیں: گورنر خیبر پختونخوا کا مستعفی ہونے کا فیصلہ، عمران اسماعیل بھی پیروی کیلئے تیار

انہیں کہا گیا ہے کہ عوامی طور پر اور خاص طور پر یہ لکھتے ہوئے معافی مانگتے ہوئے ٹوئٹ کریں کہ الزامات جھوٹے، غیر سنجیدہ اور غلط تھے اور بیان واپس لیا گیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر مشروط طور پر تحریری معافی نامہ جاری کریں۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سلیمان شہباز پر مزید بے بنیاد الزامات لگانے سے گریز کریں ورنہ ایک ارب روپے ہرجانہ ادا کریں۔

نوٹس میں تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر 14 دن کے اندر مذکورہ اقدامات نہیں کیے گئے تو سلیمان شہباز تمام دستیاب قانونی اقدامات کریں گے اور وہ اس کا پورا حق رکھتے ہیں۔

دوسری جانب عمران اسمٰعیل نے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ انہوں نے نوٹس کا خیرمقدم کیا ہے اور اپنے دعووں پر قائم رہیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں