بائیڈن کے دورے سے قبل اسرائیلی حکام کا فلسطینی صدر محمود عباس سے رابطہ

09 جولائ 2022
محمود عباس نے صہیونی ریاست کے وزیر دفاع سے غیر معمولی ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم سے بات کی— فوٹو: اے ایف پی
محمود عباس نے صہیونی ریاست کے وزیر دفاع سے غیر معمولی ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم سے بات کی— فوٹو: اے ایف پی

فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر جو بائیڈن کے علاقائی دورے سے چند دن قبل صہیونی ریاست کے وزیر دفاع سے غیر معمولی ملاقات کے بعد جمعہ کو اسرائیلی وزیر اعظم سے بات کی۔

ڈان اخبار میں شائع اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے دفتر سے جاری میں کہا گیا کہ محمود عباس اور وزیر اعظم یائر لیپڈ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ صبح سویرے ہوا اور گزشتہ ہفتے نفتالی بینیٹ کی جگہ لیپڈ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی بات چیت ہے۔

مزید پڑھیں: صحافی شیریں ابو عاقلہ غیر ارادی طور پر اسرائیلی گولی سے جاں بحق ہوئیں، امریکا

لیپڈ کے دفتر نے کہا کہ دونوں نے تعاون کا تسلسل برقرار اور پرسکون رہنے کی ضرورت پر گفتگو کی۔

یہ ٹیلی فون کال مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر رام اللہ میں اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز اور محمود عباس کے درمیان ایک غیر معمولی ملاقات کے فوراً بعد ہوئی، اس سے قبل دونوں حکام کی اسرائیل میں آخری بات چیت چھ ماہ قبل ہوئی تھی۔

گانٹز کے دفتر نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ گانٹز نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر رام اللہ کا سفر کیا اور امریکی صدر بائیڈن کے دورہ اسرائیل سے قبل سیکیورٹی اور سویلین کوآرڈینیشن پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بات چیت ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے جب ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں بائیڈن بطور صدر مشرق وسطیٰ کا پہلا دورہ کرنے والے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطینی صدر کا امریکا، اسرائیل سے تمام معاہدے ختم کرنے کا اعلان

سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے کہا کہ محمود عباس نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان سیاسی منظرنامہ بنانے کی اہمیت اور صدر بائیڈن کے دورے سے قبل ایک (مثبت) ماحول پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

گینٹز کے دفتر نے کہا کہ میٹنگ مثبت انداز میں کی گئی، فریقین نے علاقائی شہری اور سیکورٹی چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا اور سیکیورٹی کوآرڈینیشن جاری رکھنے اور عدم استحکام کا باعث بننے والی سرگرمیوں سے بچنے پر اتفاق کیا۔

محمود عباس اور اسرائیل کے سابق آرمی چیف بینی گانٹز جو سینٹرسٹ بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کے سربراہ ہیں، کی دسمبر میں اسرائیل میں ملاقات ہوئی جس نے اسرائیلی سیاسی حلقوں میں ایک گرما گرم بحث کو جنم دیا۔

لیپڈ کے پیشرو نفتالی بینیٹ نے عباس سے ملنے سے انکار کر دیا تھا۔

مزید پڑھٰیں: اسرائیلی عدالتی فیصلے کے بعد فلسطینیوں کے بڑے پیمانے پر بے گھر ہونے کے خطرات

بائیڈن 13 سے 15 جولائی تک اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کرنے والے ہیں اور سعودی عرب جانے سے قبل لیپڈ اور محمود عباس سے بات چیت کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اس ہفتے پیرس کے دورے کے دوران فرانسیسی صدر ایمینوئیل میکرون سے ملاقات کے بعد لیپڈ نے کہا کہ انہوں نے محمود عباس کے ساتھ ملاقات کو مسترد نہیں کیا لیکن یکم نومبر کو ہونے والے اسرائیلی انتخابات سے قبل یہ'ترجیح نہیں' ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں