پشاور: 'اتوار' کو بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار

اپ ڈیٹ 28 جولائ 2022
آئی جی خیبر پختونخوا نے کہا کہ بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار کرلیا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
آئی جی خیبر پختونخوا نے کہا کہ بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار کرلیا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

خیبرپختونخوا پولیس نے پشاور میں رواں ماہ تین بچیوں کو وحشت کا نشانہ بنانے اور 2 کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے سینٹرل پولیس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں شہر کے اندر جولائی کے مہینے میں 3 اتواروں کو 3 گھناؤنے جرائم ہوئے جن میں تین کم عمر بچیوں کو وحشت کا نشانہ بنایا گیا جن میں سے 2 بچیاں جاں بحق ہوگئیں جبکہ ایک حیات ہے۔

مزید پڑھیں: کوہاٹ: 4 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کیے جانے کی تصدیق

آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ تینوں جرائم 3 اتواروں کو ہوئے اور تینوں میں مماثلت اتوار کا دن اور بچیوں کا کم عمر ہونا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ پولیس کے لیے چیلنج بنا اور شہریوں کے لیے خوف و ہراس کا سبب بنا، ان میں سے آخری واردات 17 جولائی کو ہوئی اور وہاں سے ہمیں سراغ ملا کیونکہ پہلے 2 واقعات میں معلومات ملنا مشکل تھا۔

آئی جی نے کہا کہ پولیس نے ان لیڈز پر کام شروع کیا، ہزاروں گھنٹے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز اور لاتعداد مشتبہ افراد سے سوالات کیے گئے اور ہم نے جیو فینسنگ چیک کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلسل کوششوں کے بعد اب اچھی خبر یہ ہے کہ وہ درندہ اور قاتل قانون کی گرفت میں ہے اور قانون کے مطابق اپنے انجام کو پہنچے گا۔

آئی جی معظم جاہ انصاری نے کہا کہ اس صوبے کی آبادی 4 کروڑ ہے، چند واقعات ضرور پیش آئیں گے مگر اس معاملے کو حل کرنے میں ایس ایچ او گلبرگ کا کلیدی کردار تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کمسن بچی کا ممکنہ طور پر ’ریپ‘ کے بعد قتل ہوا،آئی جی خیبر پختونخوا

انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزم کا تعلق سفید ڈھیری سے ہے اور زرعی کام کرتا ہے، جب ملزم سے تفصیلی پوچھ گچھ کی تو لگتا ہے اس پر کتاب لکھی جاسکتی ہے کیونکہ یہ سیریل کلر تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ گھناؤنے عمل کے بعد قتل کرنا، یہ ذہنی طور پر ٹھیک نہیں، یہ شاطر ملزم تھا، ملزم ذہین آدمی تھا لیکن اس نے خود کو غلط راستوں پر چلایا۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: 7 سالہ بچی کا ریپ کے بعد قتل، چچا گرفتار

پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے ملزم نے 3 جولائی کو پشاور کی ریلوے کالونی سے کم سن بچی کو وحشت کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا جبکہ اس نے 10 جولائی کو ایک اور 5 سالہ بچی کو گلبرگ پولیس اسٹیشن کی حدود میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

آخری بار ملزم نے غربی پولیس اسٹیشن کی حدود سے 7 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں