امریکاکا یوکرین کے لیے 77 کروڑ 50 لاکھ کےہتھیاروں کے پیکج کا اجرا

20 اگست 2022
یوکرین افواج نےامریکہ کےہتھیاروں کے 19 پیکجوں کابہتراستعمال کیا—فوٹو: رائٹرز
یوکرین افواج نےامریکہ کےہتھیاروں کے 19 پیکجوں کابہتراستعمال کیا—فوٹو: رائٹرز

امریکی محکمہ دفاع نے یوکرین کے لیےدفاعی ساز و سامان اور گولہ بارود کی مد میں 77 کروڑ 50 لاکھ کے پیکج کا اعلان کیا ہے جس میں مختلف قسم کے میزائل، توپ خانے اور بارودی سرنگیں صاف کرنے کے جدید ہتھیار شامل ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق پیکج میں ہیمارس سسٹمز کے لیے جدید میزائل شامل ہیں جنہوں نے یوکرینی افواج کو روسی کمانڈ سینٹرز اور جنگی ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کے قابل بنایا جبکہ اس کے علاوہ جنگ مخالف ہتھیار، بشمول ٹی ڈبلیو او میزائل اور جیولن سسٹم شامل ہے۔

اس میں اسکین ایگل سرویلنس ڈرونز، تیز رفتار اینٹی ریڈی ایشن (ایچ اے آر ایم) میزائل بھی شامل ہیں جو زمینی ریڈار سسٹمز پر کام کرتے ہیں اور 105ملی میٹر کے ہووٹزر کے ساتھ ساتھ ان کے لیے 36ہزار توپ خانے بھی شامل ہیں۔

سینئر امریکی دفاعی عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یوکرین کے پاس ضروریات کو پورا کرنے کے لیے گولہ بارود کا سامان لازمی موجود ہو اور ہم اس پیکج کے ساتھ یہی کر رہے ہیں،

یہ بھی پڑھیں : امریکا، یوکرین کو ہتھیار دینے سے باز رہے: روس

عہدیدار نے کہا کہ یوکرین کی افواج نے امریکا کی طرف سے فراہم کیے گئے ہتھیاروں کے 19 پیکجوں کا بہتر استعمال کیا ہے، جس سے انہیں روسی افواج کی پیش قدمی کو روکنے میں مدد ملی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ روسیوں کو اب بھی خصوصاً ہیمارس سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے یوکرین کے حملوں کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس پیش قدمی کے قابل نہیں رہا البتہ انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ یوکرینی خود ملک کے مشرق اور جنوب میں اگلے مورچوں کے ساتھ اہم علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔

عہدیدار نے کہا کہ بارودی سرنگوں کو صاف کرنے والے آلات کا اضافہ یوکرین کو مزید جارحانہ کارروائیوں میں مدد فراہم کرنا ہے۔

عہدیدار نے کہا، یوکرین کو اپنی افواج کو آگے بڑھانے اور علاقےپردوبارہ قبضہ کرنے کے لیے اس قسم کی صلاحیت کی ضرورت ہو گی۔

اسی طرح،ہارم (ایچ اے آر ایم) میزائلوں کی فراہمی کا مقصد روسی فضائی دفاع کو ختم کرنا ہے۔

روس کا بحیرہ اسود کا بحری بیڑا

ایک مغربی عہدیدار نے جمعہ کو کہا کہ رواں ماہ کے شروع میں جزیرہ نما کریمیا کے ساکی ایئر بیس پر ہونے والے دھماکوں کے سبب بحیرہ اسود کے روسی بیڑے کے نصف سے زیادہ بحری جنگی طیارے استعمال کے قابل نہیں رہے تھے۔

جزیرہ نما کے مغربی ساحل پر نووفیڈوریوکا کے قریب فضائی اڈہ 9 اگست کو متعدد دھماکوں سے لرز اٹھا تھا۔

مزید پڑھیں : یورپی یونین کی جانب سے یوکرین پر پابندیوں کی منظوری

عہدیدار نے کہا کہ یوکرین کی کارروائیوں سے روس کی لاجسٹک سپورٹ پر مادی اثر پڑ رہا ہے اور روسی قیادت پر اہم نفسیاتی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب ہم اندازہ لگاسکتےبیں کہ 9 اگست کو ساکی ہوائی اڈے کے واقعات کے سبب بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کے نصف سے زیادہ لڑاکا طیارے استعمال کے قابل نہیں رہے۔

12 اگست کو برطانیہ کی وزارت دفاع نے اپنی انٹیلی جنس اپڈیٹ میں کہا کہ دھماکے میں جہاں روس کے فضائی بیڑے کا ایک حصہ تباہ ہوا، وہیں بحریہ کی فضائی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں