یورپی یونین کی جانب سے یوکرین پر پابندیوں کی منظوری

20 فروری 2014
خیو میں آزادی اسکوائر کا ایک منظر جو حکومت مخالف مظاہروں اور تشدد کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اے پی تصویر
خیو میں آزادی اسکوائر کا ایک منظر جو حکومت مخالف مظاہروں اور تشدد کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اے پی تصویر

برسلز: یورپی یونین نے جمعرات کو یوکرین پر پابندیاں لگانے کی منظوری دی ہے۔ ان پابندیوں میں ملک میں تشدد کرنے والے یوکرینی باشندوں پر سفری پابندیاں شامل ہیں۔

اٹلی کی وزیرِ خارجہ ایما بونینو نے کہا ہے کہ ان یوکرینی افراد کے اثاثے منجمند کئے جائیں گے اور یورپ میں سفری پابندیاں لگائی جائیں گی ' جن کے ہاتھ خون سے لتھڑے ' ہیں۔

ایک یورپی سفارتکار نے اس فہرست میں شامل افراد کے نام نہیں بتائے تاہم ' اس کا انحصار آگے بڑھنے والے معاملات پر ہے۔'

ایک ذریعے نے بتایا کہ پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ ' پابندیوں پر سیاسی اتفاق ہے' اور اس پر 28 ملکی اقوام کے وزرائے خارجہ کا اتفاق ہے۔

انہوں نےکہا کہ ایسے لوگوں کی فہرست سازی پر جمعے سے کام شروع ہوگا جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہیں، تشدد کررہے ہیں یا طاقت کا بے جا استعمال کررہے ہیں۔

ایک اور جانب سے اشارہ دیا گیا ہے کہ پابندیاں چند گھنٹوں کے اندر اندر لگائی جاسکتی ہیں۔

بونینو نے یہ بھی کہا ہے کہ یورپی اقوام نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ تشدد کے شکار ، زخمی اور دربدر ہونے والے افراد کو طبی امداد اور ویزا بھی دیا جائے گا۔

اس سے قبل فرانس، جرمنی اور پولینڈ کے وزرائے خارجہ نے یوکرین کے صدر وکٹر یونوکووچ اور وہاں اپوزیشن کے تین اہم لیڈروں سے ملاقات کی ہے۔

سفارتکاروں نے بتایا کہ برسلز نے یوکرین کو ایسا سامان بھیجنے سے انکار کردیا ہے جو ہجوم پر تشدد یا اسے قابو کرنے کے کام آتا ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں