دنیا بھر میں کورونا کیسز میں کمی، ایشیا میں اموات میں اضافہ

20 اگست 2022
زیادہ تر اموات مغربی بحرالکاحل کے خطے میں ہوئیں، عالمی ادارہ صحت—فوٹو: اے پی
زیادہ تر اموات مغربی بحرالکاحل کے خطے میں ہوئیں، عالمی ادارہ صحت—فوٹو: اے پی

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق گزشتہ ہفتے دنیا بھر میں کورونا کے نئے کیسز میں نمایاں 24 فیصد تک کمی واقع ہوئی، تاہم ایشیائی خطے میں اس سے اموات میں اضافہ دیکھا گیا۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ادہانوم گیبریسیس نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے دنیا بھر میں مجموعی طور پر 54 لاکھ نئے کیسز رپورٹ ہوئے جو کہ اس سے قبل والے ہفتے کے مقابلے 24 فیصد کم تھے۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا کیسز میں دنیا بھر میں کمی نوٹ کی گئی، تاہم سب سے زیادہ افریقی اور یورپی خطے میں ان میں 40 فیصد کمی دیکھی گئی۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کے مطابق گزشتہ ہفتے تک دنیا بھر میں اموات میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہوا، تاہم ایشیائی خطے میں ان میں اضافہ دیکھا گیا جو کہ تشویش ناک بات ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے دنیا بھر میں کورونا سے 15 ہزار اموات ہوئیں جو کہ تشویش ناک بات ہے اور ان میں سے 31 فیصد اموات ایشیا کے مغربی بحرالکاحل خطے میں ہوئیں جب کہ مشرقی ایشیائی خطے میں 12 فیصد اموات ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا سے صحت یابی کے دو سال بعد تک دماغی مسائل رہنے کا انکشاف

ڈاکٹر ٹیڈروس ادہانوم گیبریسیس کے مطابق کورونا سے سب سے زیادہ اموات ایشیائی خطے میں ہوئیں، تاہم ایشیا کے جن علاقوں کا ذکر کیا گیا، ان میں جنوبی ایشیائی ممالک شامل نہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق 18 اگست تک دنیا بھر میں کورونا سے متاثر افراد کی تعداد 60 کروڑ کے قریب جا پہنچی تھی اور اس سے 64 لاکھ 43 ہزار سے زائد اموات ہو چکی تھیں۔

کورونا سے ایشیائی خطے میں اموات میں اضافے کے بعد عالمی ادارہ صحت نے لوگوں کو دوسرے بوسٹر ڈوز لگوانے کی تجویز بھی دی ہے۔

کورونا کے آغاز دسمبر 2019 میں چین سے ہوا تھا اور 2020 کے وسط سے پہلے اسے عالمی وبا قرار دیا گیا تھا اور اس نے دنیا کے تمام ممالک کو متاثر کردیا تھا۔

گزشتہ دو سال سے دنیا کے تمام ممالک میں نہ صرف اس بیماری سے ہزاروں افراد متاثر ہوچکے ہیں بلکہ اس سے ہر ملک میں درجنوں اموات بھی ہوچکی ہیں۔

اس سے بچنے کے لیے کئی ممالک نے کئی ماہ تک معمولات زندگی محدود کرتے ہوئے لاک ڈاؤنز کا نفاذ کیا تھا اور اب بھی کئی ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ ہیں اور عالمی ادارہ صحت واضح کر چکا ہے کہ کورونا کے فوری خاتمے کے امکانات نہیں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں