دہشتگردی سے متعلق جھوٹے بھارتی الزامات سختی سے مسترد کرتے ہیں، پاکستان

اپ ڈیٹ 21 اگست 2022
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی سازشوں کو دو ٹوک انداز میں مسترد کرتے ہیں — فائل فوٹو: اے پی پی
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی سازشوں کو دو ٹوک انداز میں مسترد کرتے ہیں — فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان نے بھارت کی جانب سے حالیہ دہشت گردی سے متعلق ان جھوٹے دعووں کو سختی سے مسترد کردیا ہے جس میں مختلف مبینہ واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے اور ان واقعات کو بھارت کے خلاف نام نہاد دہشت گردی کی سازش کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے خلاف منظم دہشت گردی کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے، بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ بھارت نے پاکستانی واٹس ایپ نمبر سے ایک پیغام کا سراغ لگایا اور ساتھ ہی مہاراشٹرا میں ہتھیاروں سے بھری 'خالی کشتی' کو قبضے میں لیا۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا نے دھوکا دہی کے ساتھ ان کو نام نہاد ممبئی طرز کے حملے کی منصوبہ بندی سے متعلق مضحکہ خیز دعوؤں سے جوڑنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: نام نہاد دہشت گرد ماڈیول بے نقاب کرنے کا بھارتی دعویٰ مسترد کرتے ہیں، دفتر خارجہ

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بھارتی میڈیا نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ بھارتی انٹیلی جنس اور سرحدی فورسز راجوری سے متصل سرحدوں پر 'سرحد پار سے ممکنہ دراندازی' کی کوششوں کے خلاف ہائی الرٹ پر تھیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ سب کچھ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے مذموم بھارتی کوششوں اور منصوبوں کا تسلسل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ان الزامات اور بھارتی سازشوں کو واضح اور دو ٹوک انداز میں مسترد کرتے ہیں۔

ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ یہ شرارتی بھارتی پروپیگنڈا مہم اور پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات بھارت کی اس مایوسی کی وجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری عوام کے عزم کو توڑنے میں ناکامی ہے۔

مزید پڑھیں: دفتر خارجہ نے آزاد جموں و کشمیر الیکشن کے حوالے سے بھارتی الزامات مسترد کردیے

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو نشانہ بنانے اور اس کے سیاسی و معاشی مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے فالس فلیگ ایکٹیوٹی کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا، جبکہ بھارتی پروپیگنڈا اسی جانب اشارہ کر رہا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ اس کا کوئی بھی جھوٹا پروپیگنڈا پاکستان کو کشمیری عوام کے خلاف بھارتی مظالم، فوجی محاصرے، طاقت کے اندھا دھند استعمال، ماورائے عدالت قتل، کشمیری رہنماؤں اور نوجوانوں کی قید، میڈیا اور انسانی حقوق کے خلاف کریک ڈاؤن کو بے نقاب کرنے سے نہیں روک سکتا۔

دفتر خارجہ نے بھارت کے تازہ ترین الزامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ دوبارہ کوئی غلطی نہ کرے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چوکس اور پرعزم ہے اور کسی بھی مہم جوئی کا مؤثر جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، جیسا کہ فروری 2019 میں بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدام کے جواب میں واضح طور پر ظاہر ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے 'سرحد پر دراندازی' کے بھارتی وزیرخارجہ کے الزامات مسترد کردیے

ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے اس حقیقت کا بھی فوری نوٹس لینے کی اپیل کرتا ہے کہ بھارت اپنے مذموم عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے ایک بار پھر فالس فلیگ ہتھکنڈوں کا سہارا لے رہا ہے، بھارتی اقدامات کے خطے میں امن و سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت پر زور دینا چاہیے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت سے انسانی حقوق اور عالمی قانون کی سنگین ورزیوں کے لیے بھی جواب لینا چاہیے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن، استحکام اور خوشحالی کا حصول جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازع کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن حل پر منحصر ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں