سیلاب کے سبب فائبر آپٹک کیبل کو نقصان، بلوچستان کے کئی علاقوں میں سروسز متاثر ہیں، پی ٹی اے

اپ ڈیٹ 26 اگست 2022
پی ٹی اے نے کہا تعطل کو دور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں — فائل فوٹو: اے پی
پی ٹی اے نے کہا تعطل کو دور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں — فائل فوٹو: اے پی

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کہا ہے کہ طوفانی بارشوں اور سیلاب کے سبب فائبر آپٹک کیبل کو نقصان کی وجہ سے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی علاقوں میں فون اور انٹرنیٹ سروس متاثر ہوئی ہے۔

ٹیلی کام ریگولیٹر نے بتایا کہ آپٹیکل فائبر کیبلز کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے کوئٹہ، زیارت، خضدار، لورالائی، پشین، چمن، پنجگور، ژوب، قلعہ سیف اللہ اور قلعہ عبداللہ میں سروسز متاثر ہوئیں۔

پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ اس غیر معمولی بدترین صورتحال اور تعطل کو دور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، صورتحال پر نظر رکھی جارہی ہے اور اس سلسلے میں مزید تازہ ترین معلومات جاری کی جاتی رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب کے سبب فائبر آپٹک کیبل کو نقصان، آنے والے دنوں میں انٹرنیٹ کی مزید بندش کا خدشہ

پی ٹی اے کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب لوگوں نے بلوچستان میں موجود اپنے خاندان کے افراد سے رابطہ کرنے میں مشکلات کی شکایات کا اظہار کیا۔

ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں یہ تیسرا موقع ہے جب فون اور انٹرنیٹ سروسز میں میں تعطل آیا ہے، اس سے قبل 22 اور 23 اگست کو بھی سروس میں خلل واقع ہوا تھا جبکہ اس تعطل کے بارے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے کہا تھا کہ یہ تعطل بارشوں کے دوران گھوٹکی، خیرپور اور سکھر اضلاع میں اس کی لائنز، فائبر آپٹک کیبیلز متاثر ہونے اور ٹوٹنے کے باعث تھا۔

پی ٹی سی ایل کی جانب سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ٹیلی کام کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ انٹرنیٹ کی بندش بنیادی طور پر سکھر ڈویژن میں سیلاب سے ریلیف کی کوششوں کی وجہ سے ہے، جہاں فائبر آپٹک کو بنیادی طور پر سندھ میں سیلابی پانی صاف کرنے والی بھاری مشینری سے نقصان پہنچا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں انٹرنیٹ سروس متاثر، صارفین کو مشکلات کا سامنا

ڈان سے بات کرتے ہوئے آئی ٹی اور ٹیلی کام کے وزیر سید امین الحق نے کہا تھا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق صورتحال سنگین ہے اور مستقبل میں ایسے مزید واقعات کی توقع کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’بڑے پیمانے پر سیلاب کی وجہ سے زیر زمین کیبلز کے زیادہ تر راستے پانی میں ڈوب گئے ہیں، کیونکہ امدادی کارکن یا مقامی لوگ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر خندقیں کھود کر سیلابی پانی کو نکالنے کی کوشش کر رہے تھے۔‘

امین الحق نے کہا کہ وزارت آئی ٹی نے پی ٹی سی ایل کو ہنگامی صورتحال کا اعلان کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ سسٹم میں اس طرح کے کسی بھی واقعے کی اطلاع ملنے پر مرمت کا کام شروع کیا جاسکے، جبکہ پی ٹی اے سروس کے معیار کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے۔‘

واضح رہے کہ ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مون سون کی ریکارڈ مسلسل بارشوں کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث پیدا شدہ بدترین انسانی بحران قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان نے سرکاری طور پر ‘قومی ایمرجنسی’ کا اعلان کردیا جبکہ بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب میں اب تک 343 بچوں سمیت 937 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور کم از کم 3 کروڑ شہری بے گھر ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سب مرین کیبل کی خرابی کے باعث پاکستان میں انٹرنیٹ سروس متاثر

این ڈی ایم اے کے مطابق پاکستان میں اگست میں 166.8 ملی میٹر بارش ہوئی جو 48 ملی میٹر کی معمول کی اوسط بارش کے مقابلے میں 241 فیصد زیادہ ہے۔

ان غیر معمولی بارشوں کے نتیجے ملک بھر میں سیلاب آئے، قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا اور انفرااسٹرکچر کو بھاری نقصان پہنچا۔

انٹرنیٹ کا استعمال

پاکستان میں انٹرنیٹ کا کل استعمال تقریباً 6 ٹیرا بائٹس تھا، جو بنیادی طور پر سات سب میرین انٹرنیٹ کیبل سسٹمز کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے جن میں سے چار پی ٹی سی ایل، دو ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس اور ایک نیا کیبل سسٹم جو حال ہی میں آن لائن آیا ہے، ایک چینی کمپنی کی ملکیت ہے، انٹرنیٹ ٹریفک کا تقریباً 80 فیصد 50 ہزار کلومیٹر سے زیادہ وسیع پی ٹی سی ایل نیٹ ورک کے ذریعے آتا ہے۔

پی ٹی سی ایل کیبل نیٹ ورک میں 6.5 ٹیرا بائٹ ڈیٹا ہونےکی گنجائش ہے لیکن اس میں سے صرف 70 فیصد استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ٹریفک کو نقصان پہنچنے کی صورت میں دیگر کیبلز پر منتقل کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: زیرآب کیبلز میں خرابی سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کا امکان

اس کی اپنی ریٹیل انٹرنیٹ سروس کے علاوہ اسٹارم فائبر اور نیاٹیل جیسے بڑی تعداد میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے ادارے پی ٹی سی ایل سے انٹرنیٹ خریدتے ہیں، کمپنی کے کیبل سسٹم کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کے نتیجے میں انٹرنیٹ سروس میں خلل پڑتا ہے اور دیگر سروسز صارفین بھی متاثر ہوتے ہیں۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ تقریباً روزانہ کیبل کے نقصانات اور سروس میں کمی کی اطلاع ملتی ہے لیکن جب آپٹک فائبر کیبلز کو نقصان پہنچتا ہے تو صورتحال سنگین ہوجاتی ہے، بالائی سندھ میں کیبل خراب ہونے کی وجہ سے پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہوئی لیکن کراچی، حیدرآباد، گوادر اور جنوبی سندھ کے دیگر اضلاع میں صارفین کے لیے ایسا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں