سب مرین کیبل کی خرابی کے باعث پاکستان میں انٹرنیٹ سروس متاثر

انٹرنیٹ سروس میں خلل اور سست روی کی شکایات سے سوشل میڈیا بھی بھر گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
انٹرنیٹ سروس میں خلل اور سست روی کی شکایات سے سوشل میڈیا بھی بھر گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کہا ہے کہ سب مرین کیبلز کے بین الاقوامی لینڈنگ اسٹیشنوں کے 2 لائسنس ہولڈرز میں سے ایک ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس (ٹی ڈبلیو اے) کے صارفین، کمپنی کے سب مرین کیبل سسٹم میں مبینہ طور پر ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس میں رکاوٹ کا سامنا کر سکتے ہیں۔

پی ٹی اے نے کہا کہ پیر کی شام 6 بجے کے قریب خرابی کی اطلاع ملی اور اس کی وجہ سے بین الاقوامی بینڈوتھ کی بندش ہوئی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ خرابی ٹرانس ورلڈ بینڈوڈتھ کے صارفین کے لیے انٹرنیٹ سروس میں تعطل کا باعث بن سکتی ہے۔

یی بھی پڑھیں: زیرآب کیبلز میں خرابی سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کا امکان

بیان مزید کہا گیا کہ اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے ایڈہاک بینڈوتھ کا بندوبست کیا جارہا ہے اور خرابی کے اصل مقام کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ بحالی کے متوقع وقت کا پتا لگانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

انٹرنیٹ سروس میں خلل اور سست روی کی شکایات سے سوشل میڈیا بھی بھر گیا۔

نیا ٹیل نے کہا کہ اس کے زیادہ تر سروس آپریٹرز پورے ملک میں متاثر ہوئے ہیں، یہ مسئلہ پیر کی صبح سے موجود ہے۔

انہوں نے اپنے صارفین کو ایک انتباہ بھیجا جس میں کہا گیا کہ صارفین کو انٹرنیٹ کی سست رفتار کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: زیر آب کیبل میں خرابی کے بعد انٹرنیٹ کے متبادل ذرائع کا انتظام کرلیا، پی ٹی سی ایل

دسمبر 2021 میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ نے بتایا تھا کہ اس نے ملک بھر سے انٹرنیٹ کی سست رفتار کی رپورٹس کے پیش نظر بین الاقوامی سب میرین کیبل میں خرابی کی تلافی کے لیے بینڈوتھ کے متبادل چینلز کا انتظام کیا ہے۔

پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کو اکتوبر 2021 میں اس وقت بھی انٹرنیٹ سروس میں تعطل کا سامنا کرنا پڑا تھا جب متحدہ عرب امارات کے ریاستیں فُجیرہ کے قریب سب میرین کیبل میں خرابی پیدا ہو گئی۔

اس سے قبل فروری میں ملک کی 6 بین الاقوامی سب مرین کیبلز میں سے ایک مصر کے قریب ابو طلعت میں موجود کیبل میں خرابی پیدا ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے پاکستان بھر میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہوئی تھیں۔

اس خرابی کو بعد میں ٹی ڈبلیو اے نے ٹھیک کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں