سیلاب متاثرین کی تعداد سوا 3 کروڑ سے زائد ہونے کا خدشہ

اپ ڈیٹ 29 اگست 2022
شیری رحمٰن نے کہا کہ حکومت سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے سرگرم و متحرک ہے— فوٹو: ڈان نیوز
شیری رحمٰن نے کہا کہ حکومت سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے سرگرم و متحرک ہے— فوٹو: ڈان نیوز

حکومت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک بھر میں ہونے والی طوفانی بارشوں، ہلاکت خیز سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد سوا 3 کروڑ سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے کہا کہ حکومت اقوام متحدہ اور دیگر انسانی ہمدردی کے اداروں کے تعاون سے سیلاب متاثرین کی امداد اور ان کی بحالی کے لیے سرگرم اور متحرک ہے۔

سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک ایک ہزار 33 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جب کہ ایک ہزار 500 سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب سے 3 کروڑ افراد بے گھر ہوگئے، اقوام متحدہ سے اپیل کریں گے، شیری رحمٰن

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دریائے کابل میں اب بھی نوشہرہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جب کہ 3 لاکھ کیوسک سے زیادہ پانی کا ریلا وہاں سے گزر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تونسہ، سکھر اور چشمہ کے مقام پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی سطح 5 لاکھ کیوسک ہے۔

حالیہ تباہی کو مکمل طوفان قرار دیتے ہوئے وزیر موسمیاتی تبدیلی نے مزید کہا کہ مسلسل جاری رہنے والی بارشوں نے ملک کے جنوبی حصوں میں تباہی مچائی جب کہ دریائے سندھ میں آنے والے سیلاب نے شمالی علاقوں کو برباد کر دیا۔

متاثرین کی مالی مدد

وفاقی وزیر نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد اور ان کی بحالی کی ضروریات کا تخمینہ لگانے اور امدادی کوششوں میں پائے جانے والے خلا کو پر کرنے کے لیے اقتصادی امور ڈویژن اور دیگر وزارتیں تقریباً 35 کثیر الجہتی اور دو طرفہ عطیہ دہندگان اداروں کے ساتھ 24 گھنٹے کام کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: ملک میں مون سون بارشوں سے 77 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، شیری رحمٰن

شیری رحمٰن نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ہر متاثرہ خاندان کے لیے 25 ہزار روپے کا اجرا شروع کر دیا گیا تھا، امداد کے سب سے زیادہ مستحق افراد کی بحالی کے لیے 25 ارب روپے تک کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت مرنے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 2 لاکھ 50 روپے مالی مدد فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے مکمل طور پر تباہ ہونے والے گھروں کے لیے متاثرین کو 5 لاکھ روپے اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے گھروں کے لیے 2 لاکھ 50 ہزار روپے فراہم کیے جا رہے ہیں۔

امدادی سرگرمیوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ بارشوں میں کمی کے ساتھ ہی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور پاکستان آرمی نے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کو مزید تیز کر دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں