عمران خان کو 7 روز کی مہلت، مریم نواز کا انصاف کے ’دوہرے معیار‘ پر اظہارِ افسوس

01 ستمبر 2022
مریم نواز نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ انصاف کا ترازو سیدھا نہیں ہو سکا— فائل فوٹو : اسکرین شاٹ
مریم نواز نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ انصاف کا ترازو سیدھا نہیں ہو سکا— فائل فوٹو : اسکرین شاٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو سیشن جج پر تنقید کرنے کے الزام میں توہین عدالت کے مقدمے میں جواب جمع کروانے کے لیے مزید ایک ہفتے کا وقت دینے کے فیصلے پر حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نالاں نظر آئی اور عدلیہ پر دوہرا معیار رکھنے کا الزام عائد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ عمران خان کو فراہم کردہ ڈھیل اور سہولیات سے اور کچھ ثابت ہو نہ ہو لیکن نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہونے والی ناانصافیاں اور زیادتیاں ایک بار پھر پوری قوم کے سامنے عیاں ہو گئیں جنہیں سپریم کورٹ نے 2017 میں نااہل قرار دیا تھا۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ انصاف کا ترازو سیدھا نہیں ہو سکا۔

مزید پڑھیں: مریم نواز سے متعلق بیان پر عمران خان کو شدید تنقید کا سامنا

مریم نواز نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ’حقیقت میں توہین کی سزا جج زیبا صاحبہ کو ملنی چاہیے جنہوں نے انصاف کر کے عمران خان کی شان میں گستاخی کی تھی‘۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ عدالتوں نے یہ نرم رویہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز، طلال چوہدری اور نہال ہاشمی کے مقدمات میں نہیں اختیار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: آپ چوری کے مرتکب ہوئے، اب حساب کا وقت آن پہنچا ہے، مریم نواز کا عمران خان کو جواب

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’اگر مقبولیت ہی انصاف کا پیمانہ ہے تو وزیراعظم نوازشریف کے معاملے میں یہ پیمانہ کہاں تھا؟ خطے کے مبقول ترین 3 بار کے منتخب وزیراعظم کو بلیک لا ڈکشنری کا سہارا لے کر بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نااہل کرکے پارٹی کی صدارت سے ہٹا دیاگیا، بیٹی کے ساتھ جیل بھجوادیاگیا‘۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ’عمران خان کو 7 روز کی مہلت ملی تو دانیال عزیز، طلال چوہدری اور نہال ہاشمی کو بھی ملنی چاہیے، سابقہ فیصلے انصاف کے ترازو کا منہ چڑھا رہے ہیں، اگر آج کا فیصلہ درست ہے تو اُن فیصلوں کو بھی درست کیا جائے اور اگر وہ درست تھے تو اِس فیصلے میں بھی انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے‘۔

مزید پڑھیں: عمران خان پہلا سیاستدان ہے جس کو سپریم کورٹ نے آئین شکن قرار دیا، مریم نواز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی سینئر صحافی اور سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نجم سیٹھی کی ایک پوسٹ کو ری ٹوئٹ کیا جس میں کہا گیا کہ ’کیا کوئی قانونی ماہر ایسی مثال کا حوالہ دے سکتا ہے جہاں کسی عدالت نے توہین عدالت کے ایک مبینہ مرتکب کے خلاف کارروائی آگے بڑھانے کی بجائے اس الزام پر جمع کروائے گئے اپنے جواب پر نظر ثانی کا حکم دے؟

انہوں نے سوال کیا کہ ’کیا اسلام آباد ہائی کورٹ عمران سے یہ کہہ رہی ہے کہ وہ تحریری طور پر کسی قسم کی معافی کی پیش کش کرے تاکہ ان کے خلاف یہ کیس ختم کیا جاسکے؟

تبصرے (0) بند ہیں