اناج معاہدے کے بعد، ترکیہ کی جوہری پاور پلانٹ سے متعلق تعطل پر ثالثی کی پیشکش

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2022
ایوان صدر نے رجب طیب اردوان کی یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے متعلق کچھ نہیں بتایا—فائل فوٹو:رائٹرز
ایوان صدر نے رجب طیب اردوان کی یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے متعلق کچھ نہیں بتایا—فائل فوٹو:رائٹرز

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے جنگ زدہ یوکرین میں روس کے زیر قبضہ نیوکلیئر پاور اسٹیشن پر تعطل میں ثالثی کی پیشکش کی ہے جب کہ کیف اور ماسکو کے درمیان تصادم کے باعث خطے میں ایٹمی تباہی کے خدشات منڈلا رہے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتوں میں دونوں ممالک کی جنگ کے دوران یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کے قریب ہونے والی گولہ باری سے خطرے کی گھنٹی ب ہے۔

ترک ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رجب طیب اردوان نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کو بتایا کہ ترکیہ جوہری پاور پلانٹ سے متعلق مذاکرات اور بات چیت میں اسی طرح سے سہولت کاری کر سکتا ہے جیسا کہ اس نے اناج سے متعلق معاہدے میں کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ترک صدر کا فرانسیسی صدر کو ‘دماغی معائنہ’ کرانے کی تجویز

ایوان صدر نے مزید بتایا کہ رجب طیب اردوان ولادیمیر پیوٹن نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران اس سلسلے میں 15 سے 16 ستمبر کے درمیان سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر مزید بات کرنے پر اتفاق کیا۔

تاہم، ایوان صدر کی جانب سے جاری اس بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ رجب طیب اردوان کی یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ہونے والے رابطے میں ثالثی کی پیشکش سے متعلق کیا بات چیت ہوئی۔

دوسری جانب، یوکرین نے ایک روز قبل دعویٰ کیا کہ اس نے روسی اڈے پر بمباری کرکے اس کی 3 توپیں اور گولہ بارود کے ایک ڈپو کو تباہ کیا۔

یوکرین جو کہ دنیا کے سب سے بڑے اناج برآمد کنندگان میں سے ایک ملک ہے، فروری کے آخر میں روسی حملے کے بعد اس کی تقریبا تمام ترسیلات معطل ہوگئی تھیں، اس تعطل کے نتیجے میں خوراک کا عالمی بحران پیدا ہونے کے خدشات سر اٹھانے لگے تھے۔

مزید پڑھیں: ترک صدر کی 10 مغربی سفرا کو بے دخل کرنے کی دھمکی

تاہم، جولائی میں کیف اور ماسکو نے ایک معاہدے پر دستخط کیے جس میں اقوام متحدہ اور ترکیہ نے بحیرہ اسود کی بندرگاہوں پر اناج کی برآمدات کو بحال کرنے کے سلسلے میں بطور ضامن کردار ادا کیا تھا۔

گزشتہ ماہ یوکرائنی رہنما کے ساتھ بات چیت کے کیے گئے دورہ لویف کے دوران رجب طیب اردوان نے جوہری تباہی کے خطرے سے خبردار کیا تھا۔

1986 میں ہوئے یوکرین میں دنیا کے بدترین جوہری حادثے چرنوبل کا حوالہ دیتے ہوئے ترک صدر نے کہا تھا کہ وہ اس جیسے ایک اور حادثے سے بچنا چاہتے ہیں۔

یوکرین نے روس پر الزام لگایا ہے کہ اس نے جوہری پاور پلانٹ میں گولہ بارود ذخیرہ کیا ہے اور وہاں سیکڑوں فوجی تعینات کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رجب طیب اردوان سب سے مقبول مسلمان حکمران

یوکرین کو یہ بھی شبہ ہے کہ ماسکو جوہری پاور پلانٹ سے قریبی جزیرہ نما کریمیا کو بجلی فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جسے روس نے 2014 میں ضم کر لیا تھا۔

‘گیس ہتھیار’

گروپ آف سیون (جی سیون) کی بڑے صنعتی جمہوری ممالک نے ایک روز قبل روسی تیل کی درآمدات محدود کرنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرنے کا عزم کیا جبکہ تیل کی فروخت ماسکو کے لیے آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی: بغاوت میں ملوث 27 پائلٹس کو عمر قید

دوسری جانب، بڑی روسی گیس کمپنی گیزبروم نے کہا کہ ایک ٹربائن میں لیکج کے باعث اس نے جرمنی کو گیس کی ترسیل غیر معینہ مدت کے لیے معطل کردی ہے جب کہ جرمن مینوفیکچرر کا کہنا ہے کہ گیس کی ترسیل کو روکنے کے لیے یہ کوئی معقول وجہ نہیں ہے۔

یورپی یونین کے اکانومی کمشنر نے کہا کہ روسی گیس کی ترسیل مکمل طور پر معطل کیے جانے کی صورت ذخیرہ کرنے کی صلاحیت اور توانائی کی بچت کے اقدامات کے باعث یورپی یونین حالات سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں