حکومت کا ’وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ‘ کے آڈٹ کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2022
حکومتِ پاکستان نے وزیر اعظم فلڈ ریلیف فنڈ کا اے جی پی آر اور ایک بین الاقوامی فرم سے آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا—فوٹو : پی آئی ڈی
حکومتِ پاکستان نے وزیر اعظم فلڈ ریلیف فنڈ کا اے جی پی آر اور ایک بین الاقوامی فرم سے آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا—فوٹو : پی آئی ڈی

وزیر اعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو (اے جی آر پی) اور ایک معروف بین الاقوامی آڈٹ فرم سے ’وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ‘ کا آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اور میرے وعدے کے مطابق حکومتِ پاکستان نے ’وزیر اعظم فلڈ ریلیف فنڈ‘ کا اے جی پی آر اور ایک بین الاقوامی فرم سے آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ فرم فنڈ کے لیے ملنے والی اور جاری ہونے والی تمام رقوم اور ان کے خرچ کا مکمل آڈٹ کریں گی اور ان آڈٹ رپورٹس کو منظر عام پر لایا جائے گا‘۔

یہ بھی پڑھیں: مسلسل طوفانی بارشوں، تباہ کن سیلاب کے پیش نظر پاکستان کا قومی ایمرجنسی کا اعلان

وزیراعظم نے ایک اور ٹوئٹ کے ذریعے ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بنیادی سہولیات کی بحالی کے لیے کوششیں کرنے پر تمام متعلقہ حکام کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ سخت ترین مشکلات کے باوجود تمام متعلقہ محکموں بشمول نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے)، پاور ڈسٹری بیوشن اینڈ سپلائی کمپنیاں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور دیگر وفاقی محکموں نے بڑے پیمانے پر تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے حیرت انگیز کام کیا ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’سیلاب سےمتاثرہ شاہراہوں اور پُلوں کی تعمیر و بحالی کاکام تیزی سے جاری ہے، پہلی ترجیح ملک کےتمام حصوں کارابطہ بحال کرناتھی۔

انہوں نے کہا کہ ’چیئرمین این ایچ اے خرم آغا، ڈی جی ایف ڈبلیو او میجر جنرل کمال اظفر اور ان کی ٹیمیں لائقِ تحسین ہیں کہ قلیل مدت میں تمام بڑی شاہراہیں بشمول قراقرم ہائی وے ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں‘۔

سندھ کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی

دریں اثنا وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے گفتگو کی اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد اور بحالی کی کوششوں میں صوبے کو وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وزیر اعظم آفس کے مطابق شہباز شریف نے زور دیا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، انہوں نے امداد اور بحالی کی سرگرمیوں کے حوالے سےحکومتِ سندھ کی کوششوں کو بھی سراہا۔

وزیراعلیٰ نے سیلاب متاثرین کے لیے فکر اور تعاون پر وزیراعظم اور وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ وہ متاثرین کو مایوس نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری، گلوبل وارمنگ سے متاثرہ پاکستان کی فوری امداد کرے، احسن اقبال

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کو سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے ٹیلی فون کیا اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

رانیل وکرما سنگھے نے حالیہ سیلاب سے ہونے والی بڑے پیمانے پر تباہی پر افسوس کا اظہار کیا اور جانوں کے ضیاع پر شہباز شریف سے تعزیت کی۔

انہوں نے حکومت پاکستان اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جو اس غیر متوقع قدرتی آفت کا بہادری کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کے اداروں نے امدادی سرگرمیاں تیز کردیں، مزید فنڈز طلب

وزیر اعظم نے توجہ دلائی کہ حالیہ سیلاب نے انسانی جانوں، ذریعہ معاش، مویشیوں، فصلوں، املاک اور اہم انفرااسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔

انہوں نے سیلاب کی شدت سے متعلق عالمی برادری میں آگاہی بڑھانے کی ضرورت کا اعادہ کیا جس نے ملک کے ایک تہائی حصے کو ڈبو دیا ہے۔

وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ پاکستان میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کی ’فلیش اپیل‘ فنڈنگ کی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگی اور ضرورت مندوں کو امداد کی فراہمی میں فوری مدد کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: تمام جماعتیں سیلاب کے سبب اپنی سیاسی سرگرمیاں روک دیں، صدر مملکت

دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے سیلاب متاثرین کے لیے 40 کروڑ یورو کے امدادی پیکج پر چینی صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں