ارشدیپ سنگھ کیچ گرانے پر ہونے والی تنقید سے نہیں گھبرائے، والدین

اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2022
ارشدیپ کے والد کا کہنا تھا کہ میچ کا نتیجہ برعکس نکلتا تو قربانی کا بکرا پاکستانی ٹیم میں سے کوئی ہوتا — فوٹو: ٹوئٹر
ارشدیپ کے والد کا کہنا تھا کہ میچ کا نتیجہ برعکس نکلتا تو قربانی کا بکرا پاکستانی ٹیم میں سے کوئی ہوتا — فوٹو: ٹوئٹر

ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف میچ میں کیچ گرانے کے بعد تنقید کی زد میں آنے والے بھارتی کرکٹر کے والدین نے بتایا ہے کہ ان کے بیٹے ارشدیپ سنگھ نے موصول ہونے والے پیغامات کو ہنسی میں اڑایا ہے اور اس واقعے سے ان کا حوصلہ مزید بڑھ گیا ہے۔

بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق کرکٹر ارشدیپ سنگھ کے والدین کا کہنا تھا کہ ارشدیپ سنگھ کی جانب سے کیچ گرانے سے متعلق تبصروں اور پیغامات پر کرکٹر پریشان نہیں ہیں اور واقعے نے کرکٹر کا حوصلہ بلند کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے خلاف کیچ گرانے کے بعد بھارتی کرکٹر کی معلومات میں تبدیلی، وکی پیڈیا عہدیدار کی طلبی

ایشیا کپ میں اتوار کو منعقدہ پاک-بھارت سنسنی خیز میچ کے اختتامی لمحات میں ارشدیپ نے ایک کیچ گرا دیا تھا اور انہیں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ارشدیپ سنگھ کے وکی پیڈیا پیج میں بھی تبدیلی کی گئی تھی اور اضافہ کیا گیا تھا کہ بھارتی ریاست پنجاب میں پیدا ہونے والے سکھ کرکٹر کو خالصتان کی طرف سے کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا، پیج میں ردوبدل پر وکی پیڈیا کے عہدیداروں کو بھی طلب کرلیا گیا تھا۔

بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ سے بات کرتے ہوئے ارشدیپ سنگھ کے والدین درشن سنگھ اور بلجیت کور نے کہا کہ انہوں نے دبئی سے چندی گڑھ روانہ ہونے سے قبل ارشدیپ سے بات کی اور یہ جان کر اطمینان ہوا کہ کرکٹر نے تنقید کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔

ارشدیپ کے والدین اتوار کو پاک-بھارت میچ دیکھنے دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں موجود تھے۔

کرکٹر کے والد درشن سنگھ کے مطابق ارشدیپ نے کہا کہ ’مجھے ان تمام ٹوئٹس اور تبصروں پر ہنسی آرہی ہے، میں ان باتوں کو اپنے اوپر حاوی نہیں کر رہا، اس واقعے سے مجھے مزید حوصلہ اور اعتماد ملا ہے‘۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ: پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت کو شکست دے دی

ارشدیپ نے اپنی والدہ سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج آپ کو زندہ دلی دکھانی چاہیے کیونکہ پوری بھارتی ٹیم آج ارشدیپ کے ساتھ کھڑی ہے‘۔

ارشدیپ کے والد درشن سنگھ نے موجودہ حالات میں اپنے جذبات اور تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’بطور والدین ہمیں ناقدین کی جانب سے کیے گئے تبصرے پڑھ کر بُرا لگا، میرا بیٹا صرف 23 سال کا ہے، میں ناقدین کے حوالے سے زیادہ نہیں کہنا چاہتا لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ آپ تمام لوگوں کا منہ بند نہیں کروا سکتے'۔

انہوں نے کہا کہ 'شائقین کھیل کی جان ہیں، ان کے بغیر کھیل کا مزہ نہیں آتا، شائقین میں سے چند ایسے لوگ ہیں جو ہر حالت میں ہمارے ساتھ ہیں لیکن چند ایسے بھی لوگ ہیں جو معمولی سا نقصان بھی ہضم نہیں کرسکتے لیکن آخر میں صرف ایک ہی ٹیم جیت سکتی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر میچ کا نتیجہ برعکس نکلتا تو قربانی کا بکرا پاکستانی ٹیم میں سے کوئی ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کیخلاف اعصاب شکن معرکے میں پاکستان کی کامیابی، ٹوئٹر پر دلچسپ تبصرے

انہوں نے کہا کہ ’قربانی کا بکرا پاکستان ٹیم کے کرکٹر فخر زمان بھی ہوسکتے تھے کیونکہ انہوں نے بھی کیچ چھوڑا تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کوئی بھی کرکٹر ہارنے کے لیے نہیں کھیلتا، ہر کرکٹر اپنے ملک کے لیے کھیل کر جیتنا چاہتا ہے، ارشدیپ اس غلطی کے بعد اپنے آپ کو ذہنی طور پر مضبوط کریں گے'۔

ارشدیپ کی والدہ اس صورت حال میں بھی اُمید کی کرن ڈھونڈ رہی تھیں اور کہا کہ جو لوگ میرے بیٹے کو بُرا بھلا کہہ رہے ہیں، انہیں میرے بیٹے سے بہت سی امیدیں وابستہ تھیں، یہ لوگ جذبات میں آکر ایسی باتیں کر رہے ہیں، جب ارشدیپ اچھی کارکردگی دکھائے گا تو ناقدین بھی بُری باتیں بھول جائیں گے‘۔

مزید پڑھیں: ٹیم کی قیادت چھوڑنے کے بعد صرف دھونی نے حوصلہ دیا، کوہلی

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جب کرکٹ میچ ہوتا ہے تو جذبات انتہا کو چھو رہے ہوتے ہیں کیونکہ دونوں پڑوسی ممالک کو کرکٹ کے سب سے بڑے حریف تصور کیا جاتا ہے۔

ایشیا کپ میں بھارت نے 28 اگست کو گروپ میچ میں پاکستان کو 5 وکٹوں سے زیر کیا تھا جبکہ اتوار کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سنسنی خیز میچ میں پاکستان نے 5 وکٹوں سے میچ جیت کر حساب برابر کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں