نیویارک میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف

10 ستمبر 2022
امریکا میں ایک دہائی کے بعد گزشتہ ماہ نیویارک میں پولیو کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا—فوٹو: رائٹرز
امریکا میں ایک دہائی کے بعد گزشتہ ماہ نیویارک میں پولیو کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا—فوٹو: رائٹرز

امریکی ریاست نیویارک کی تین کاؤنٹیز میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہونے کے بعد نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے ریاست میں ہنگامی بنیادوں پر ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق نیویارک شہر کے شمال میں واقع راک لینڈ کاؤنٹی میں ایک شخص میں پولیو وائرس کی تشخیص کے ایک ماہ بعد نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے ایمرجنسی کے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیے۔

یہ بھی پڑھیں: نیویارک میں پولیو کیس سامنے آنے کے بعد خوف کے سائے، ویکسین کی اہمیت پر زور

واضح رہے کہ نیویارک میں گندے پانی سے پولیو وائرس کے نمونے ملے تھے جبکہ امریکا میں ایک دہائی کے بعد گزشتہ ماہ نیویارک میں پولیو کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا۔

انتظامیہ کی جانب سے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ پولیو ویکسین پلانے والے عملے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ پولیو کے ٹیکے لگانے کی شرح کو تیز کرنے کےلیے دیگر اقدامات کیے جائیں گے، اعلامیے کے مطابق ریاستی ایمرجنسی 9 اکتوبر تک نافذ رہےگی۔

کاتھی ہوچل کی انتطامیہ کے مطابق اپریل کے اوائل میں آلودہ پانی میں پولیو وائرس کے نمونے پائے گئے۔

مزید پڑھیں: پولیو ویکسین 'حرام' نہیں : لیبارٹری رپورٹ

اپریل کے بعد سے نیو یارک کی اورنج، راک لینڈ اور سلیوان کاؤنٹیوں میں لیے گئے آلودہ پانی کے نمونوں میں وائرس پایا گیا تھا، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ راک لینڈ کاؤنٹی میں پولیو وائرس کیس جولائی میں رپورٹ ہونے سے پہلے ہی یہ ریاست میں موجود تھا۔

پولیس کیس رپورٹ ہونے کے بعد نیویارک حکام نے ہر شہر میں پولیو ویکسینیشن کروانے پر زور دیا، اگرچہ ہر عمر کے افراد اس وائرس کے خطرے میں ہیں لیکن عمومی طور پر یہ وائرس 3 سال اور اس سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں