6 سال سے لاپتا ایم کیو ایم کارکن کی لاش سانگھڑ سے برآمد

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2022
ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق متوفی کو 6 سال قبل کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں واقع گھر سے 'گرفتار' کیا گیا تھا — فائل فوٹو:ڈان
ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق متوفی کو 6 سال قبل کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں واقع گھر سے 'گرفتار' کیا گیا تھا — فائل فوٹو:ڈان

سندھ کے ضلع سانگھڑ میں سڑک کے کنارے سے ملنے والی لاش کی شناخت عرفان بصارت کے نام سے ہوگئی، متوفی متحدہ قومی موومنٹ کا لاپتا کارکن تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن دونوں ہی نے مردہ حالت میں ملنے والے شخص کو اپنا کارکن قرار دیا۔

ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن دونوں نے اپنے کارکن عرفان بصارت کی موت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے مذمتی بیانات جاری کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کی لاشیں برآمد

ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ عرفان بصارت جبری گمشدگی کا شکار تھے۔

ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے بیان کے مطابق انہیں 6 سال قبل کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں واقع ان کے گھر سے 'گرفتار' کیا گیا تھا۔

رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت ہمیں بتائے کہ ہم اپنے کارکنوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے ریاست کے ساتھ اپنی وفاداری کیسے ثابت کریں۔

دوسری جانب ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفیٰ عزیز آبادی نے بھی ’لاپتا‘ کارکن کے قتل کی مذمت کی۔

مصطفیٰ عزیز آبادی اپنے ایک بیان میں کارکن کی موت پر الزام لگایا کہ یہ ماورائے عدالت قتل کا واقعہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں