عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ طے ہونے والے موجودہ پروگرام کے تحت ملک میں سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف اور بحالی کی کوششوں میں مدد کرے گا۔

پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹر پیریز روئز نے اپنے بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف کو پاکستان میں ہونے والی سیلاب کی تباہی پر گہرا دکھ ہے، لاکھوں سیلاب متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم موجودہ پروگرام کے تحت حکام کی امداد اور بحالی کی کوششوں اور خاص طور پر پائیدار پالیسیوں اور میکرو اکنامک استحکام کو یقینی بناتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے ان کی جاری کوششوں کی حمایت کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری، انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 1.8 روپے اضافہ

ملک بھر میں مون سون کی ریکارڈ بارشوں اور شمال میں پہاڑی سلسلے پر برف پگھلنے سے آنے والے سیلاب نے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے اور 14 جون سے اب تک ایک ہزار 540 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، سیلاب سے گھر، سڑکیں، ریلوے، مویشی اور فصلیں بہہ گئی ہیں، نقصان کا تخمینہ 30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

حکومت اور اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ ملک میں آنے والی سیلابی تباہی گرم موسم کے پعد موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آئی ہے جس سے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب آ چکا ہے۔

سیلابی تباہی نے ملکی معشیت پر بھی منفی اثرات چھوڑے ہیں جو آئی ایم ایف سے قرض کی قسط ملنے کے بعد بہتری کی طرف متوقع تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کو قرض جاری کرنے کی منظوری دے دی

گزشتہ مہینے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کو قرض کی ادائیگی کے لیے ساتویں اور آٹھویں جائزے کے بعد ایک ارب 16 کروڑ ڈالر کی فوری قسط جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔

آئی ایم ایف بیان میں نشاندہی کی گئی تھی کہ اس قرض کی قسط سے اس انتظام کے تحت بجٹ سپورٹ کے لیے کل خریداری (دستیاب کی گئی رقم) تقریباً 3.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے قرض پروگرام پر آئی ایم ایف جائزہ ملتوی کرنے کی درخواست منظور

آئی ایم ایف کے ساتھ یہ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) جولائی 2019 میں طے پایا گیا تھا جس کے تحت پاکستان کو 39 مہینوں کے عرصے کے دوران 6 ارب ڈالر دینے کا معاہدہ کیا گیا تھا، آئی ایم ایف بورڈ نے پروگرام کی توسیع 2023 کے جون تک بڑھا دی ہے۔

بورڈ نے پاکستان کی فنڈز تک رسائی کو دوبارہ 934 ملین ڈالر تک بڑھانے کی بھی منظوری دی تھی جس سے ای ایف ایف کے تحت کل رسائی تقریبا 6.5 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں