سندھ میں 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2022
ڈاکٹر ثمرین اشرف نے کہا کہ ویکسین کی دوسری خوراک 21 دن بعد دی جائے گی— فوٹو: اے ایف پی
ڈاکٹر ثمرین اشرف نے کہا کہ ویکسین کی دوسری خوراک 21 دن بعد دی جائے گی— فوٹو: اے ایف پی

حکومت سندھ نے 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کو کورونا وائرس سے تحفظ کی ویکسین لگانے کی مہم کا اغاز کردیا، یہ مہم 24 ستمبر تک جاری رہے گی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق صوبائی فوکل پرسن برائے کووڈ-19 ویکسی نیشن ڈاکٹر ثمرین اشرف قریشی نے ڈان کو بتایا کہ ’کراچی اور حیدر آباد کے 7 اضلاع میں مہم کا آغاز ہوچکا ہے، پہلے مرحلے میں 24 لاکھ بچوں کو ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کا کل سے آغاز ہوگا

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ ویکسی نیشن کا پہلا دن تسلی بخش تھا، کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔

ڈاکٹر ثمرین اشرف نے کہا کہ ویکسین کی دوسری خوراک 21 دن بعد دی جائے گی۔

ثمرین اشرف کا کہنا تھا کہ ’ویکسی نیشن مہم کی مشق کی تیاریاں 2 ماہ سے جاری ہیں، مشق کے دوران ڈاکٹرز، ویکسی نیٹرز، اٹنڈنٹس نے بھی تربیت حاصل کی جبکہ اسکول انتظامیہ اور والدین نے بھی اس سرگرمی میں ہمارا ساتھ دیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کے مطابق کسی بھی بچے کو دوسرے بچے کے سامنے ویکسین نہیں لگائی جائے گی، اسکول انتظامیہ ویکسی نیشن کی تاریخ مقرر کرے اور والدین کو بھی اس بارے میں آگاہ کرے تاکہ بچوں کو والدین کی موجودگی میں ویکسین لگائی جاسکے۔

مزید پڑھیں: سندھ: 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کا فیصلہ

ڈاکٹر ثمرین قریشی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’ابھی اسکولوں میں بچوں کو ویکسین لگائی جارہی ہے لیکن ویکسین مہم کا عملہ گھر گھر جاکر بچوں کو ویکسین لگائے تاکہ جو بچے اسکول نہیں جاتے ان کو بھی ویکسین لگائی جاسکے‘۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق مارچ 2020 سے اگست 2022 تک کیے گئے سروے کے دوران کراچی اور حیدر آباد کے اضلاع میں 5 سے 11 سال کی عمر والے بچے کووڈ-19 سے سب زیادہ متاثر ہوئے۔

کووڈ-19 سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں کراچی کے وسطی، شرقی، کورنگی، ملیر، جنوبی، کیماڑی کے اضلاع اور حیدر آباد شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت 5 تا 11 سال کے بچوں کو جلد کورونا ویکسین لگائے گی، وفاقی وزیر صحت

حکام نے نشاندہی کی کہ ان زیادہ پھیلاؤ والے اضلاع میں 70 فیصد بچوں کو ویکسین لگانے کرنے کے لیے 34 لاکھ مرحلہ وار کووِڈ ویکسین لگائی جائیں گی۔

والدین کے لیے آگاہی مہم کا انعقاد

سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن اینڈریو شوفر کے ہمراہ ای پی آئی ہال میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم کا باضابطہ آغاز کیا۔

ڈبلیو ایچ او، یونیسیف، پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن، توسیعی پروگرام برائے امیونائزیشن اور ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے نمائندوں نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کا آغاز کیسے ہوا؟ اب تک کی مستند تحقیق سامنے آگئی

اس موقع پر ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ویکسین مہم کے دوران والدین کی جانب سے انکار اور کسی بھی منفی ردعمل سے بچنے اور بچوں کو ویکسین پلانے کی ضرورت سے آگاہ کرنے کے لیے محکمہ تعلیم اور پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن نے آگاہی مہم شروع کی ہے، اس کے علاوہ مہم کے دوران کسی بھی منفی واقعے (ویکسین لگانے کے دوران کسی بھی سنگین سائیڈ ایفیکٹ) کی صورت میں ٹیمیں نگرانی کر رہی ہیں۔

ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ فائزر ویکسین کا بڑے پیمانے پر مطالعہ کیا گیا ہے اور اسے بالغوں اور بچوں دونوں کے لیے محفوظ پایا گیا۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں شرح 22 فیصد کے قریب پہنچ گئی

ان کا کہنا تھا کہ فائزر ویکسین کا وسیع مطالعہ کیا گیا اور معلوم ہوا ہے کہ یہ ویکسین بچوں اور بالغوں کے لیے یکساں محفوظ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیموں کو مطلوبہ سامان فراہم کیا گیا ہے جس میں کووڈ-19 کی ویکسین کے لیے خصوصی چھوٹی خوراکیں، انسولین سرنجیں (جو کہ عام سرنجوں سے پتلی اور کم تکلیف دہ ہیں) شامل ہیں۔

اینڈریو شوفر نے بتایا کہ بچوں کی کووڈ-19 ویکسین کی 80 لاکھ خوراکیں موجود ہیں جبکہ اکتوبر میں مزید خوراکیں آئیں گی۔

سندھ کی شہری آبادی میں 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کی کُل آبادی 36 لاکھ ہے جبکہ سندھ میں ان بچوں کی مجموعی تعداد 60 لاکھ ہے۔

اس مہم کے لیے دستیاب انسانی وسائل کی تعداد 16 ہزار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں