کراچی: بارشوں میں بیوی، بچے کی ہلاکت پر انتظامیہ کے خلاف ہرجانے کی درخواست سماعت کیلئے منظور

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2022
مدعی نے مؤقف اختیار کیا کہ کے ایم سی سیوریج اور برساتی نالے کی صفائی کی ذمہ دار تھی— فائل فوٹو:ڈان
مدعی نے مؤقف اختیار کیا کہ کے ایم سی سیوریج اور برساتی نالے کی صفائی کی ذمہ دار تھی— فائل فوٹو:ڈان

مون سون بارشوں کے دوران غفلت برتنے پر کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن(کے ایم سی) اور ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن (ڈی ایم سی سینٹرل) کے خلاف شہری کی جانب سے 11 کروڑ روپے ہرجانے کے دعوے کی درخواست سول کورٹ نے سماعت کے لیے منظور کر لی، جن کا شیر خوار بیٹا اور بیوی شادمان ٹاؤن میں نالے میں ڈوب گئے تھے۔

واضح رہے کہ رواں برس 17 جولائی کی رات شہری محمد دانش اپنی 24 سالہ بیوی ثمن اور دو بچوں کے ساتھ موٹر سائیکل پر جارہا تھا کہ شہر میں شدید بارش کے دوران قلندریہ چوک کے قریب شادمان نالے میں گر گیا تھا۔

اورنگی ٹاؤن سیکٹر ایل-10 کے رہائشی دانش نے اپنے بچے اور بیوی کی موت پر کے ایم سی اور ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن (ڈی ایم سی-سینٹرل) سے فیٹل ایکسیڈنٹ ایکٹ 1855 کے تحت 11کروڑ روپے ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کھلے نالے میں گرنے سے بیوی، بچے کو کھونے والے شخص کا کے ایم سی پر ہرجانے کا دعویٰ

مدعی کے وکیل عثمان فاروق نے بتایا کہ سینئر سول جج (سینٹرل) کے دفتر نے مدعی کی جانب سے ہرجانے کی دو ایک جیسے دعوں کو سماعت کے لیے منظور کیا اور کے ایم سی کمشنر اور ڈی ایم سی (سینٹر) کمشنر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 24 اکتوبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔

گزشتہ ہفتے درخواست دائر کرتے ہوئے مدعی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ مدعا علیہ کے ایم سی سیوریج اور برساتی نالے کی صفائی کی ذمہ دار تھی لیکن وہ نالے کی صفائی، دیکھ بھال اور اسے ڈھانپنے میں ناکام رہی، جس کی غفلت ان کی بیوی کی موت کا سبب بنی۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ اسی طرح مدعا علیہ ڈی ایم سی-سینٹرل بھی کراچی میں نالوں کی تعمیر، صفائی اور مناسب دیکھ بھال اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خطرے کا ذمہ دار تھا۔

درخواست گزار دانش نے بتایا تھا کہ تیز بارش کی وجہ سے مدعی کھلے نالے کو نہ دیکھ سکا اور اس میں گر گیا۔

ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ’مدعا علیہان کی غفلت کے سبب ان کے مؤکل نے اپنی بیوی کو کھو دیا، جنہوں نے کھلے نالے ڈھانپنے کے لیے اقدامات نہیں کیے تھے‘۔

انہوں نے کہا کہ مدعی کے اہل خانہ اور اہل علاقہ نے قریبی شکایتی دفتر کو اس اندوہناک واقعے سے آگاہ کیا اور مدعی کی بیوی کی جان بچانے کے لیے ضروری کارروائی کی درخواست کی لیکن مدعا علیہان کی جانب سے نہ تو کوئی انہیں بچانے آیا اور نہ ہی ضروری قدم اٹھایا گیا۔

وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ متوفیہ ثمن کی عمر 24 سال تھی جو تندرست اور چاک و چوبند تھی اور مدعی اور اس کے بچوں کا بہت خیال رکھتی تھی اور انہیں خوش حال دیکھنا چاہتی تھیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: شادمان میں کھلے نالے میں گرنے سے ماں اور شیرخوار بیٹا جاں بحق

انہوں نے دلیل دی تھی کہ متوفی خاتون تھی اس کے خاندانی نسب میں طویل عمر، طبی سہولیات میں ترقی، علاج معالجے کی دستیابی اور اس علاقے کی اچھی آب و ہوا کی وجہ سے جہاں سے ان کا تعلق تھا اس کے مطابق 70 سال کی عمر پا سکتی تھی۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ مدعا علیہان کے خلاف 5 کروڑ 73 لاکھ 52 ہزار روپے کی رقم مدعی کو بطور ہرجانہ یا معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔

عدالت سے یہ بھی استدعا کی گئی کہ مدعی کو21 فیصد سالانہ کی شرح سے منافع بھی ادا کیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں