شیخوپورہ: نیند کی حالت میں 8 افراد کا کلہاڑی کے وار سے قتل

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2022
ملزم نے کلہاڑی اور لوہے کی راڈ سے متاثرین پر حملہ کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ملزم نے کلہاڑی اور لوہے کی راڈ سے متاثرین پر حملہ کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

شیخوپورہ کے گاؤں ہچر اور اس کے گردونواح میں 8 افراد کے قتل کے بعد پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جب کہ ہفتے کے روز ایک گھنٹے کے دوران ہونے والی قتل کی بہیمانہ وارداتوں نے مقامی افراد کو صدمے اور خوف و ہراس میں مبتلا کردیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملزم فیض رسول کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مقامی نجی اسکول میں ٹیچر تھا، پولیس سمجھتی ہے کہ ملزم نے کلہاڑی اور لوہے کی راڈ سے متاثرین پر حملہ کیا۔

اس مشتبہ شخص کو پولیس نے چند روز قبل ایک شہری پر مبینہ طور پر کلہاڑی سے حملہ کرنے کی کوشش کے بعد حراست میں لیا تھا، تاہم اہل خانہ کی جانب سے یہ کہے جانے پر کہ ملزم ذہنی بیماری میں مبتلا ہے پولیس نے اسے رہا کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کوہاٹ میں 2 افراد کے قتل کے بعد حالات کشیدہ

پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 8 مقتولین کی لاشیں مختلف گھروں، سڑک کنارے اور ہاچر گاؤں کے قریب کھیتوں سے ملیں، جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 20 سالہ دلاور، 25 سالہ اسد علی، 25 سالہ فیصل، 55 سالہ اکرم ، 40 سالہ تنویر، 19 سالہ شہروز ، 19 سالہ عمیر اور 70 سالہ سرفراز کے نام سے ہوئی۔

پولیس نے بتایا کہ دلاور اور اسد علی کو 2 فلنگ اسٹیشن کے باہر قتل کیا گیا، فیصل اور اکرم چاول کے کھیت میں چارپائیوں پر مردہ پائے گئے جب کہ تنویر، شہروز، عمیر اور سرفراز کو ان کے اپنے گھروں قتل کیا گیا۔

ایک پولیس کانسٹیبل ظفر اقبال نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ اس نے 2 افراد کے قتل کے بعد ملزم کو فلنگ اسٹیشن کے قریب کلہاڑی اور آہنی راڈ کے ساتھ خون آلود کپڑوں میں دیکھا۔

ملزم موٹرسائیکل پر موقع سے فرار ہوگیا جب کہ کانسٹیبل نے اس کا تعاقب شروع کرنے سے قبل پولیس کو آگاہ کیا۔ کانسٹیبل نے 4 سے 5 کلومیٹر تک اس کا تعاقب کرنے کے بعد اسے پکڑا۔

مزید پڑھیں: لاہور میں میاں بیوی اور بیٹی کا تیز دھار آلے سے قتل

بعد ازاں مقامی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور ملزم کو نارنگ تھانے منتقل کیا، نارنگ پولیس نے فلنگ اسٹیشن کے ملازم اخلاق احمد کی شکایت پر ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) شیخوپورہ فیصل مختار نے بتایا کہ ملزم نے گلیوں اور کھیتوں میں سوئے ہوئے لوگوں کو نشانہ بنایا، قتل رات 2 بجے سے 3 بجے کے درمیان ہوئے جب کہ گاؤں کے لوگ سو رہے تھے۔

بعد ازاں ہفتے کے روز ہی ڈی پی او نے نارنگ تھانے کے ایس ایچ او کو 3 روز قبل شہری پر حملہ کرنے کی کوشش پر ملزم کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر معطل کردیا۔

ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ مشتبہ شخص نے چند روز قبل ایک شخص پر کلہاڑی سے حملہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن گاؤں کے لوگوں نے اس کو پکڑ لیا تھا اور واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: عدالت میں فائرنگ، زیر حراست قتل کا ملزم ہلاک

ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو واقعے کے بعد پولیس نے حراست میں لے لیا تھا لیکن اہل خانہ کی یقین دہانی پر اسے چھوڑ دیا گیا تھا، اہل خانہ نے پولیس کو یقین دلایا تھا کہ وہ اسے علاج کے لیے کسی مرکز صحت میں داخل کرائیں گے۔

انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہکار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او شیخوپورہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

انہوں نے اعلیٰ افسران کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ مقتولین کے اہل خانہ سے رابطہ رکھیں اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں