ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کامران ٹیسوری گورنر سندھ مقرر

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2022
کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر پارٹی ایم کیو ایم بہادر آباد اور ایم کیو ایم-پی آئی بی میں تقسیم ہوگئی تھی— فائل فوٹو: کامران ٹیسوری/فیس بک
کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر پارٹی ایم کیو ایم بہادر آباد اور ایم کیو ایم-پی آئی بی میں تقسیم ہوگئی تھی— فائل فوٹو: کامران ٹیسوری/فیس بک

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما محمد کامران خان ٹیسوری کی بطور گورنر سندھ تعیناتی کی منظوری دے دی۔

صدر مملکت نے محمد کامران خان ٹیسوری کی بطور گورنر سندھ تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 101 کی شق ایک کے تحت دی ہے۔

واضح رہے کہ گورنر سندھ کا عہدہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کی جانب سے استعفیٰ دیے جانے کے بعد سے خالی تھا، جس پر وزیر اعظم شہباز شریف کی ایڈوائز پر آج صدر مملکت نے کامران ٹیسوری کی تعیناتی کی منظوری دی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان نے اپنی رابطہ کمیٹی کے سابق رہنما کامران ٹیسوری کو پارٹی میں واپس شامل کیا تھا جنہیں اس سے قبل پارٹی کے اندر اس تقسیم کا ذمہ دار سمجھا جاتا رہا تھا جس کے نتیجے میں ڈاکٹر فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کامران ٹیسوری کی ایم کیو ایم میں واپسی، بطور ڈپٹی کنوینر بحال

22 اگست 2016 کو بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی شرانگیز تقریر کے بعد پارٹی دو حصوں (ایم کیو ایم-پاکستان اور ایم کیو ایم-لندن) میں تقسیم ہوگئی تھی۔

بعد ازاں کاروباری شخصیت کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر پارٹی مزید ایم کیو ایم بہادر آباد اور ایم کیو ایم-پی آئی بی میں تقسیم ہوگئی تھی جو اس وقت ڈپٹی کنوینر تھے اور ڈاکٹر فاروق ستار کے پسندیدہ تھے۔

سینیٹ کی نشستوں پر ایم کیو ایم (پاکستان) کے 4 امیدواروں میں سے کامران ٹیسوری سمیت 3 امیدوار الیکشن ہار گئے تھے، بعد ازاں دونوں دھڑوں نے متحد ہوکر جولائی 2018 کے عام انتخابات ایک پلیٹ فارم سے لڑے۔

تاہم ان انتخابات میں ایم کیو ایم نے کراچی میں قومی اسمبلی کی 21 میں سے صرف 4 نشستیں حاصل کیں، بعد ازاں کامران ٹیسوری کے معاملے پر اختلافات دوبارہ ڈاکٹر فاروق ستار کو ایم کیو ایم بہادر آباد سے نکالنے کا سبب بنے۔

مزید پڑھیں: کامران ٹیسوری کا ایم کیو ایم پاکستان سے علیحدگی کا اعلان

گزشتہ 4 برسوں کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار کو ایم کیو ایم-پاکستان میں دوبارہ لانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، تاہم وہ اس بات پر مصر رہے کہ کامران ٹیسوری کو وہی عہدہ دیا جائے جو پارٹی چھوڑنے سے پہلے ان کے پاس تھا۔

اختلاف کی وجہ سے ڈاکٹر فاروق ستار نے بہادر آباد دھڑے سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور اپنا علیحدہ گروپ ایم کیو ایم-پی آئی بی بنا لیا۔

کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق صدر مملکت نے عمران اسمٰعیل کا استعفیٰ 17 اپریل 2022 کو منظور کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ چند روز قبل ایم کیو ایم (پاکستان) کے مرکزی رہنماؤں نے بااختیار قوتوں کے ساتھ ایک ملاقات کی جس میں کامران ٹیسوری کو ان کے سابق عہدے پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت نے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کا استعفیٰ منظور کرلیا

واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے اور شہباز شریف کی جانب سے وزیر اعظم کا حلف اٹھانے کے بعد گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے 11 اپریل کو استعفیٰ دے دیا تھا۔

مستعفی ہونے سے قبل عمران اسمٰعیل نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کہ جیسے ہی شہباز شریف حلف اٹھائیں گے تو میں استعفیٰ دوں گا، نہیں چاہتا ایک لمحے کے لیے بھی شہباز شریف کو سر کہنا پڑے، یہ شخص نااہل ہے، مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے نکلے۔

عمران اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ میں شہباز شریف کو وزیر اعظم نہیں مانتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں