سیلاب: برطانیہ کا پاکستان میں امدادی سرگرمیوں کیلئے اضافی ایک کروڑ پاؤنڈز کا اعلان

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2022
سندھ کے کئی علاقوں میں کھڑے پانی نے ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریوں کو جنم دیا ہے — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
سندھ کے کئی علاقوں میں کھڑے پانی نے ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریوں کو جنم دیا ہے — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

برطانیہ نے پاکستان میں سیلاب سے نمٹنے کی کوششوں کے لیے ایک کروڑ پاؤنڈز کی جان بچانے والی انسانی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے حکومت برطانیہ کی فراہم کردہ مجموعی امداد 2 کروڑ 65 لاکھ پاؤنڈز تک پہنچ گئی ہے۔

اس حوالے سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ برطانیہ سے ملنے والی کُل 2 کروڑ 65 لاکھ پاؤنڈ امداد میں سے 2 کروڑ 15 لاکھ پاؤنڈ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے لیے مختص کیے گئے، بقیہ 50 لاکھ پاؤنڈز براہ راست ڈیزاسٹرز ایمرجنسی کمیٹی پاکستان فلڈز اپیل کو جائیں گے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق اس سال پاکستان میں سیلاب نے 3 کروڑ سے زائد افراد کو بے گھر کردیا ہے اور تقریباً 1700 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور ڈنمارک کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے امداد موصول

سندھ کے کئی علاقوں میں کھڑے پانی نے ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریوں کو جنم دیا ہے۔

اقوام متحدہ نے صوبے میں بیماری اور موت کی آنے والی 'دوسری آفت' پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

دوسری جانب برطانوی وزیر مملکت برائے جنوبی ایشیا لارڈ طارق احمد آف ویمبلڈن سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے لیے جمعہ کو پاکستان پہنچے۔

برطانوی سفارت خانے کی پریس ریلیز کے مطابق وہ اہم حکومتی ہم منصبوں، کمیونٹی رہنماؤں، اور امدادی ایجنسیوں سے ملاقات کریں گے تاکہ انسانی بحران کے ردعمل اور ملک کے لیے طویل مدتی بحالی پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

مزید پڑھیں: چین، برطانیہ کا سیلاب متاثرین کیلئے مزید امداد کا وعدہ

بیان میں کہا گیا کہ ایک کروڑ پاؤنڈز کی اضافی امداد پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچاؤ، پناہ گاہ، پانی، اور صفائی ستھرائی کی فراہمی جیسی فوری زندگی بچانے کی ضروریات پر خرچ کی جائے گی۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز سے پانی فراہمی کے مقامی ذریعے دوبارہ تعمیر کر کے ان لوگوں کی مدد پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو ابھی تک بے گھر تھے اور واپس لوٹ رہے ہیں۔

بیان کے مطابق پاکستان کے دورے کے دوران لارڈ طارق احمد وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور دیگر حکومتی ہم منصبوں سے ملاقات کریں گے تاکہ سیلاب کے اثرات پر بات چیت کی جاسکے، سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا جاسکے اور سندھ میں برطانیہ کی مالی امداد سے چلنے والے اہم اداروں سے بات چیت کی جاسکے۔

دریں اثنا اسلام آباد پہنچنے کے بعد ایک بیان میں لارڈ طارق احمد نے کہا کہ برطانیہ نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے بحالی میں پاکستانی عوام کی مدد کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب پاکستان کے قرضے فوری معاف کیے جائیں، برطانوی رکن پارلیمنٹ

بیان میں کہا گیا کہ ہمارا تعاون پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ سے نمٹنے اور ملک بھر میں صاف پانی، صفائی، طبی دیکھ بھال، اور پناہ گاہوں تک رسائی کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔

مزید کہا گیا کہ ہم پاکستان اور اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ دن رات کام کر رہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ برطانیہ کی امداد سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں تک پہنچے۔

لارڈ طارق احمد نے عزم کا اظہار کیا کہ برطانیہ مستقبل میں موسمیاتی آفات کے خلاف پاکستان کی معاشی بحالی اور لچک کی حمایت کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ کی نئی 'ترقی پذیر ممالک ٹریڈنگ اسکیم' پاکستان سے برطانیہ کو برآمد ہونے والی 94 فیصد اشیا تک ڈیوٹی فری رسائی دے کر تجارت کو بڑھانے میں مدد دے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ برطانیہ کے 2 کروڑ 65 لاکھ کے عطیے کے علاوہ برطانیہ کی رائل ایئر فورس کی ایک پرواز نے حال ہی میں آٹھ کشتیاں اور دس پورٹیبل جنریٹر سیلاب کی امدادی کارروائیوں میں استعمال کرنے کے لیے فراہم کیے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں