قانون میں ترمیم، احتساب عدالت نے نندی پور ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2022
34 ملزمان کے خلاف نیب ریفرنس میں 22 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے — فائل فوٹو: نیب ویب سائٹ
34 ملزمان کے خلاف نیب ریفرنس میں 22 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے — فائل فوٹو: نیب ویب سائٹ

نیب قانون میں نئی ترامیم کے بعد احتساب عدالت لاہور نے نندی پور پاور پلانٹ گوجرانوالہ کا ریفرنس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہ ہونے کے سبب قومی احتساب بیورو(نیب) کے چئیرمین کو واپس بھیج دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ملزمان نے عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے قومی احتساب آرڈیننس کی دفعہ 1999 کے سیکشن 5 میں ترمیم کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نندی پور پاور ریفرنس میں بابر اعوان اور ریاض کیانی کی بریت کا فیصلہ برقرار

ملزمان کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قانون میں ترمیم کے بعد قومی احتساب بیورو کے پاس 50 کروڑ روپے سے کم کی کرپشن پر کارروائی کا اختیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 34 ملزمان کے خلاف نیب ریفرنس میں 22 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے، یہ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

وکیل دفاع کے دلائل کی حمایت کرتے ہوئے جج علی ذوالقرنین اعوان نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کے خلاف ریفرنس 50 کروڑ روپے سے کم ہے۔

نندی پور ریفرنس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہ ہونے کے سبب جج نے ریفرنس نیب چئیرمین کو واپس بھیج دیا۔

مزید پڑھیں: نندی پور ریفرنس: بابر اعوان بری، راجا پرویز اشرف کی درخواست مسترد

نیب نے الزام لگایا تھا کہ محمد عرفان، عمر دین، عثمان انور، محمد اعظم، عمران اسلم، عمر فاروق سمیت دیگر ملزمان نے قومی خزانے کو 22 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا، یہ ملزمان زیادہ تر ڈرائیور یا کلرک کے طور پر کام کرتے تھے۔

نیب نے مزید کہا کہ ملزمان واپڈا ملازمین یونین اور آئل ٹینکر کے مالکان کے عہدیداروں کے درمیان سودا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے تھے اور سال 2013 کے دوران 145 ٹینکر سے فرنس آئل چوری کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں