جرمنی کے سائبر سیکیورٹی چیف آرنے شوئن بوہم کو روس سے قریبی تعلقات کے الزام میں عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق جرمن وزیر داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ وفاقی انفارمیشن سیکیورٹی ایجنسی (بی ایس آئی) کے صدر آرنے شوئن بوہم کو فوری طور پر کام کرنے سے روک دیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ متعدد میڈیا اداروں نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ سائبر سیکیورٹی چیف نے جرمنی کی سائبر سیکیورٹی کونسل کے ذریعے روس کی سیکیورٹی سروسز سے وابستہ لوگوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔

آرنے شوئن بوہم ایسوسی ایشن کے بانی تھے، جنہیں جرمنی کی کمپنی کے رکن کے طور پر شمار کیا جاتا ہے، اس کمپنی کو کے جی بی کے سابق ملازم نے قائم کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جرمنی کا سیلاب متاثرین کیلئے ایک کروڑ یورو کی امداد کا اعلان

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایسوسی ایشن نے ایسے کسی بھی مضحکہ خیز تعلق کو مسترد کر دیا ہے۔

جرمنی کی سائبر سیکیورٹی کونسل 2012 میں قائم کی گئی تھی، جو کمپنیوں، سیاست دانوں اور حکام کو سائبر سیکیورٹی کے معاملے پر مشورے دیتی ہے اور خود کو سیاسی طور پر غیرجانب دار قرار دیتی ہے۔

آرنے شوئن بوہم کی برطرفی کو سب سے پہلے ڈیر اسپیگل نے رپورٹ کیا تھا، انہوں نے تبصرے کی درخواست پر فوری طور پر ردعمل نہیں دیا۔

وزارت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس کا پس منظر صرف الزامات نہیں ہیں، جن کا ہم جانتے ہیں کہ بڑے پیمانے پر میڈیا میں تبادلہ خیال کیا جارہا ہے، اس سے مستقل بنیادوں پر جرمنی کے سب سے اہم سائبر سیکیورٹی اتھارٹی کے صدر کی غیرجانب داری اور دفتر کے ضابطے کے حوالے سے عوام کے اعتماد کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں