برازیل: جج کو دھمکی دینے والے سیاسی رہنما کا گرفتاری سے بچنے کیلئے پولیس پر دستی بم حملہ

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2022
سابق قانون ساز نے ریاست ریو ڈی جنیرو میں خود کو 8 گھنٹے تک بند رکھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
سابق قانون ساز نے ریاست ریو ڈی جنیرو میں خود کو 8 گھنٹے تک بند رکھا — فائل فوٹو: اے ایف پی

برازیل کے سیاسی رہنما اور سابق رکن اسمبلی نے گرفتاری سے بچنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کے بعد دستی بم پھینک دیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ سپریم کورٹ نے جج کو دھمکی دینے اور نامناسب الفاظ استعمال کرنے پر انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق روبرٹو جیفرسن نامی برازیل کے سابق کانگریس مین نے خود کو گرفتاری سے بچانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے پولیس پر حملہ کردیا۔

برازیل کے صدر جیئر بولسونارو نے پولیس اہلکاروں پر حملے کی مذمت کی اور خود کو حملہ آور سابق قانون ساز سے دوری اختیار کرتے ہوئے انہیں ’ڈاکو‘ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: برازیل کی جیل میں فسادات، 52 قیدی ہلاک

اس سے قبل برازیل کی فیڈرل سپریم کورٹ نے سابق قانون ساز روبرٹو جیفرسن کو دوبارہ تحویل میں لینے کا حکم دیا تھا کیونکہ انہوں نے سپریم کورٹ کی جسٹس کارمین لوسیا کے خلاف انٹرنیٹ پر براہ راست نامناسب الفاظ کا استعمال کیا اور دھمکیاں دیتے ہوئے نظربندی قوانین کی خلاف ورزی کی۔

سابق قانون ساز نے ریاست ریو ڈی جنیرو میں خود کو 8 گھنٹے تک محصور رکھا۔

روبرٹو جیفرسن نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں کہا کہ انہوں نے فائرنگ کی تھی مگر ان کا مقصد پولیس افسران کو زخمی کرنا نہیں تھا۔

برازیل کی وفاقی پولیس نے کہا کہ سابق قانون ساز نے گرفتاری سے بچنے کے لیے مزاحمت کے دوران فائرنگ اور دھماکا خیز مواد کا استعمال کیا، تاہم کامیاب مذاکرات کے بعد انہیں شام کے وقت حراست میں لیا گیا۔

پولیس نے کہا کہ سابق قانون ساز روبرٹو جیفرسن کی طرف سے دستی بم پھینکنے کی وجہ سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے مگر علاج کے بعد اب ان کی حالت بہتر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برازیل: نائٹ کلب میں آتشزدگی، 245 افراد ہلاک

برزایل کے صدر جیئر بولسونارو نے اسلحے کے استعمال کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے زخمی پولیس اہلکاروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔

گزشتہ روز ٹیلی ویژن پر انٹرویو دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ وفاقی پولیس پر جس نے بھی حملہ کیا ہے وہ ڈاکو ہے، تاہم انہوں نے مذکورہ سیاسی رہنما سے کسی بھی تعلق کی تردید کی جبکہ سابق قانون ساز نے 2020 میں کہا تھا کہ صدر ان کے ذاتی دوست ہیں۔

صدر نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا تھا کہ ان کی سابق قانون ساز کے ساتھ تصاویر نہیں ہیں مگر بعد ازاں سوشل میڈیا پر متعدد تصاویر جاری کردی گئیں جن میں دونوں کو 2019 میں ایک ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔

صدر جیئر بولسونارو نے سپریم کورٹ کی جسٹس کے خلاف روبرٹو جیفرسن کے بیانات کی مذمت کی لیکن روبرٹو جیفرسن کی ایس ٹی ایف تحقیقات کو بھی مسترد کردیا، جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ یہ آئینی گنجائش کے بغیر کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: برازیل کی جیل میں ہنگامہ، 60 قیدی ہلاک

خیال رہے کہ پولیس پر مسلح حملے کا واقعہ صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے صرف ایک ہفتہ قبل پیش آیا ہے، جہاں جیئر بولسونارو کو بائیں بازو کے سابق صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کے خلاف سخت مقابلے کا سامنا ہے۔

سابق صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے کہا کہ سپریم کورٹ کی چیف جسٹس کے خلاف مجرمانہ بیان کو کوئی بھی ایسا شخص قبول نہیں کر سکتا جو جمہوریت کا احترام کرتا ہو، سماج میں تشدد کا عنصر پیدا کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں