عمران خان پر حملہ کے خلاف پی ٹی آئی کا ملک بھر میں احتجاج، مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2022
مظاہرین نے فیض آباد میں پولیس پر پتھراؤ کیا —فوٹو: ڈان نیوز
مظاہرین نے فیض آباد میں پولیس پر پتھراؤ کیا —فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی چئیرمین عمران خان پر لانگ مارچ کے دوران حملے کے خلاف راولپنڈی میں فیض آباد اور لاہور میں گورنر ہاؤس کے باہر اور ملک بھر میں احتجاج کیا۔

راولپنڈی میں فیض آباد پُل کے نیچے جمع پی ٹی آئی کارکنان نے اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ راولپنڈی کی ٹریفک پولیس نے متبادل ٹریفک پلان جاری نہیں کیا جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اسلام آباد پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ کی اور پتھراؤ کرنے والے 2 کارکنان کو گرفتار کر لیا۔

اسلام آباد پولیس نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ 'فیض آبادکے مقام پر راولپنڈی کی جانب سے مظاہرین جمع ہیں، مظاہرین ڈنڈوں، غلیلوں اورپتھروں کےساتھ اکٹھے ہیں، جن میں اسلحہ بردار بھی موجود ہو سکتے ہیں'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'راولپنڈی سے مظاہرین اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کر رہے ہیں، راولپنڈی انتظامیہ مظاہرین کو غیر قانونی عمل سے روکیں'۔

اسلام آباد پولیس نے کہا کہ 'پولیس کی جانب سے شرپسند عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور راولپنڈی پولیس کی مدد سے قانونی کارروائی عمل میں لائے گی'۔

پولیس نے کہا کہ 'مظاہرین میں بچے بھی موجود ہیں، والدین اپنے بچوں کو کسی بھی غیر قانونی عمل کا حصہ بننے سے روکیں'۔

اس سے قبل اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کارکنان علی نواز، خرم نواز کی قیادت میں علامہ اقبال پارک کے باہر جمع ہوئے اور فیض آباد روانہ ہوئے۔

راولپنڈی کے علاقے رحمٰن آباد میں بھی پی ٹی آئی کے کارکنان جمع ہوئے جہاں رکن پنجاب اسمبلی راجا راشد حفیظ، سٹی صدر میاں عمران کی قیادت میں قافلہ فیض آباد روانہ ہوا۔

کراچی میں احتجاج کے دوران پولیس کی شیلنگ

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر حملہ کے خلاف پی ٹی آئی کراچی کا احتجاج کیا گیا جہاں پارٹی کارکنان اور حامیوں کی بڑی تعداد شاہراہ فیصل پر جمع ہوئی تھی جہاں پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے شیلنگ کی۔

کراچی پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان کو آگے بڑھنے سے روکنے کی کوشش کی گئی اور اسی دوران شیلنگ کی جبکہ مظاہرین کی طرف سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔

ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق پی ٹی آئی کراچی کی طرف سے شاہراہ فیصل انصاف ہاؤس پر عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف بھرپور احتجاج جاری ہے جہاں عوام کی بڑی تعداد موجود ہے۔

کوئٹہ میں قاسم سوری کی قیادت میں احتجاج

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر حملہ کے خلاف کوئٹہ کے منان چوک پر قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی قیادت میں احتجاج کیا گیا جہاں مظاہرین نے وفاقی حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔

قاسم سوری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’مظاہرین اپنی جانیں قربان کر دیں گے مگر حقیقی آزادی مارچ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان پر حملے سے مارچ کے شرکا کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں عمران خان پر حملے کے خلاف شٹر بند ہڑتال جاری ہے جہاں قلعہ عبداللہ، نوشکی، پشین، سنجواری اور دیگر اضلاع میں دکانیں اور مارکیٹیں بند ہیں۔

لاہور میں احتجاج

سابق وزیر اعظم عمران خان پر حملے کے خلاف لاہور میں بھی احتجاج کیا گیا اور پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد گورنر ہاؤس پنجاب کے باہر جمع ہوئی۔

ڈان نیوز پر نشر فوٹیجز میں مشتعل مظاہرین کو گورنر ہاؤس پنجاب کے باہر ٹائر نذر آتش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

چند مظاہرین نے گورنر ہاؤس کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑ دیے جہاں پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں