بھارت کا مقامی میڈیا، مداح اور سابق کرکٹرز ٹی20 ورلڈکپ میں انگلینڈ کے ہاتھوں بھارت کی 10 وکٹوں سے عبرتناک شکست کے بعد خاموش نہیں بیٹھے اور بھارتی کپتان روہت شرما پر ‘کھیل کی سمجھ ہی نہیں آئی’ کا لیبل لگا دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق انگلینڈ کے کپتان جوز بٹلر اور الیکس ہیلز نے بھارتی باؤلرز کو خاطر میں لائے بغیر ایڈیلیڈ گراؤنڈ میں بالترتیب 80 اور 86 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر ٹیم کو بغیر کسی نقصان کے 16 اوورز میں ہی فتح دلا دی تھی اور بھارت کی ورلڈکپ ٹائٹل جیت کی تلاش کو مزید طویل کر دیا، جس نے ابتدائی ٹی20 ورلڈ کپ 2007 میں کامیابی حاصل کی تھی۔

بھارت کے سابق اوپننگ بلے باز وریندر سہواگ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ بھارت کو گیند بازی میں کوئی سمجھ ہی نہیں آئی، ہیلز اور بٹلر بھارتی باؤلرز کے سامنے زیادہ اچھے تھے۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے لکھا کہ شکست آسانی سے بھلائی نہیں جا سکے گی، یہ عبرت ناک ناکامی برسوں تکلیف دیتی رہے گی، بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے ایڈیٹوریل میں لکھا کہ کیوں پرانے طرز سے کھیلنے والی بھارتی ٹیم جدید کھیل میں وسعت سے محروم ہے۔

بھارتی ٹیم کے مداحوں نے مایوسی سے ردعمل دیا، مہیندرا گروپ کے چیئرمن آنند مہیندرا نے ٹوئٹ میں کہا کہ شکست کے مقابلے میں زیادہ تکلیف اس بات سے ہوئی کہ یہ کس طریقے سے ہارے۔

بھارت کی جماعت کانگریس کے رکن پون کھیرا نے کہا کہ برسوں بعد کرکٹ دیکھنے کا فیصلہ کیا جس پر پچھتاوا ہے۔

انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے روزنامہ ٹیلی گراف میں اپنے کالم میں لکھا کہ محدود اوورز کی کرکٹ میں بھارت کا ریکارڈ خراب ہے۔

مائیکل وان نے لکھا کہ وائٹ بال کرکٹ کی تاریخ میں بھارت نے توقع سے کم کارکردگی دکھائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) میں جانے والا ہر کھلاڑی کہتا ہے کہ اس نے کھیل بہتر بنایا ہے لیکن بھارت نے اب تک کیا کارکردگی دکھائی؟

انگلینڈ ٹیم کے محدود اوورز کے سابق کپتان مورگن نے اسکائی اسپورٹس کو بتایا کہ میچ باکسنگ کا بڑا مقابلہ ہے لیکن 2 مختلف کیٹیگروں کے درمیان تھا جبکہ ناصرحسین نے ڈیلی میل میں کالم لکھا کہ بھارت بہت زیادہ ڈرپوک تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں