جاپان نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے مزید 3 کروڑ 89 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد میں جاپان کے سفارت خانے نے جاری بیان میں بتایا کہ سیلاب متاثرین کی جان بچانے کے لیے دی جانے والی یہ امداد ضمنی بجٹ کے حصے کے طور پر دی جائے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں رواں برس اگست میں آنے والے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے 10 لاکھ سے زائد افراد بے گھر جبکہ 1700 سے زائد جاں بحق ہوئے۔

جاپان کے سفارت خانے نے مزید کہا کہ اس منصوبے کا آغاز جنوری 2023 سے ہوگا، ٹوکیو مختلف سماجی اور معاشی طبقات سے تعلق رکھنے والوں کو سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، پنجاب اور اسلام آباد میں شراکت داروں کے ذریعے سپورٹ کرے گا، ان شراکت داروں میں ڈبلیو ایچ او، یو این ایف پی اے، ایف اے او، یو این ڈی پی، ڈبلیو ایف پی، یو این ویمن، یو این ایچ سی آر اور آئی پی پی ایف شامل ہیں۔

بیان میں بتایا گیا کہ یہ سپورٹ ہنگامی طبی امداد، خوراک کی فراہمی، زراعت اور مویشیوں کی بحالی، روزگار کے مواقع دوبارہ پیدا کرنا اور جنسی بنیادوں پر ہونے والے تشدد کے خطرات کو کم کرنے کے لیے کی جائے گی۔

جاپانی سفارت خانے نے مزید کہا کہ غیر معمولی سیلاب کی وجہ سے مختلف قسم کے انسانی بحران کی صورتحال پیدا ہوئی ہے، سیلاب متاثرین کو صحت کے زیادہ خطرات، عدم تحفظ خوراک، روزگار کے حوالے سے مسائل اور جنسی بنیادوں پر تشدد کے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ جاپان کی حکومت جے آئی سی اے کے ذریعے بھی 47 لاکھ ڈالر سے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے صحت، زراعت، تعلیم اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ میں امداد کرے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ جاپان نے ستمبر میں سیلاب کی فوری اثرات سے نمٹنے کے لیے 70 لاکھ ڈالر کی ہنگامی امداد فراہم کی تھی۔

بیان کے مطابق جاپان کی حکومت پاکستان کی طویل عرصے سے شراکت دار ہے، حالیہ انسانی بحران سے نبرآزما ہونے کے لیے پاکستانی عوام کو سپورٹ کرنے کے لیے تیار ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال کے تباہ کن سیلاب کا موازانہ 2010 کے سیلاب سے کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے 20 فیصد آبادی بے گھر ہوئی، گھر، فصلیں اور بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں اقوام متحدہ نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے ابتدائی طور پر 16 کروڑ ڈالر امداد کی اپیل کی تھی تاہم بڑھتی ہوئی آبی بیماریوں اور تباہی کے اثرات کے پیش نظر عالمی ادارے نے امداد میں پانچ گنا اضافہ کرتے ہوئے 81 کروڑ 60 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل کی تھی۔

حالیہ اعداد و شمار کے مطابق سیلاب کی وجہ سے تقریبا 1700 افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے تھے، اقوام متحدہ نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں خاص طور پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں پانی سے جنم لینے والی بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔

حکومت نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 30 ارب ڈالر لگایا تھا، اقوام متحدہ اور حکومت دونوں نے کہا تھا کہ سیلاب موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آیا۔

تبصرے (0) بند ہیں