اسمبلی توڑنے کی بازگشت کے دوران پنجاب کابینہ میں توسیع، عمران خان لاعلم، پی ٹی آئی میں تشویش

اپ ڈیٹ 08 دسمبر 2022
عمران خان نے کہا کہ اس تقرر سے پی ٹی آئی کے بیانیے کو نقصان پہنچا ہے— فائل فوٹو: اے پی
عمران خان نے کہا کہ اس تقرر سے پی ٹی آئی کے بیانیے کو نقصان پہنچا ہے— فائل فوٹو: اے پی

وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی جانب سے پنجاب کابینہ میں توسیع کے اقدام نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صفوں میں ایسے وقت میں ہلچل مچا دی جب پارٹی چیئرمین عمران خان صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے کمر کس رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیال احمد کاسترو سے بطور صوبائی وزیر حلف لے لیا گیا ہے۔

معاملہ اس وقت مزید پیچیدہ نظر آیا جب پی ٹی آئی ذرائع نے بتایا کہ عمران خان پنجاب کابینہ میں توسیع اور خیال احمد کاسترو کو صوبائی وزیر بنائے جانے کے بارے میں لاعلم تھے۔

واضح رہے کہ خیال احمد کاسترو، سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دور میں وزیر ثقافت بھی رہ چکے ہیں۔

دریں اثنا گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے گورنر ہاؤس میں خیال احمد کاسترو سے صوبائی وزیر کے عہدے کا حلف لیا۔

حلف برداری کی تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے شرکت کی جس میں چیف سیکریٹری عبداللہ خان سنبل، گورنر کے پرنسپل سیکریٹری نبیل اعوان، وزیر پنجاب بشارت راجا، اراکین اسمبلی اور مختلف محکموں کے انتظامی سیکریٹریز نے بھی شرکت کی۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے خیال احمد کاسترو سے کہا کہ انہیں صوبائی وزیر بنایا جانا کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن اس سے پارٹی کے بیانیے کو نقصان پہنچا ہے۔

دریں اثنا وفاق میں پی ڈی ایم حکومت اس بات پر مصر ہے کہ عام انتخابات آئندہ برس اکتوبر سے قبل منعقد نہیں کرائے جائیں گے۔

پرویز الٰہی بھی کہہ چکے ہیں کہ انہیں آئندہ 4 ماہ میں انتخابات ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں