قائد اعظم کی 146ویں سالگرہ: صدر، وزیراعظم کا بانیِ پاکستان کے فرمودات کی پیروی پر زور

اپ ڈیٹ 25 دسمبر 2022
کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی—فوٹو : ریڈیو پاکستان
کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی—فوٹو : ریڈیو پاکستان
وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں کی جانب سے آج کے دن کی مناسبت سے خصوصی پیغامات جاری کیے گئے ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر
وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں کی جانب سے آج کے دن کی مناسبت سے خصوصی پیغامات جاری کیے گئے ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر

ملک بھر میں بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ کا 146 ویں یومِ پیدائش عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔

برصغیر کے مسلمانوں کو ایک آزاد وطن کی شکل میں عظیم تحفہ دینے والے قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔

قوم آج عقیدت و احترام سے ان کا یوم پیدائش منا رہی ہے جبکہ قومی اور سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم لہرائے جارہے ہیں۔

آج کے دن کا آغاز ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعاؤں سے ہوا، ملک بھر کی اہم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم لہرائے جارہے ہیں۔

کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی جہاں پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کیڈٹس نے مزار قائد کے گارڈز کے فرائض سنبھالے۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی میجر جنرل عمر عزیز تھے جنہوں نے گارڈز کا معائنہ کیا، اعزازی گارڈز نے مہمان خصوصی میجر جنرل عمر عزیز کو جنرل سلام پیش کیا اور مہمانوں کی کتاب پر تاثرات بھی قلمبند کیے۔

تقریب میں پاک فضائیہ کےکیڈٹس گارڈز کے فرائض پاکستان آرمی کے کیڈٹس کےحوالے کیے گئے۔

صدر و وزیراعظم کے خصوصی پیغامات

قائد اعظم کے یوم پیدائش کی مناسبت سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خصوصی پیغامات میں قوم پر زور دیا کہ وہ بابائے قوم کے رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ملک کی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنائے۔

صدر مملکت نے اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے حوالے سے پاکستان کے عہد کی تجدید کی۔

صدر عارف علوی نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن بنانے پر قائد اعظم کا شکریہ ادا کیا جہاں ہم اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے آزاد ہیں۔

انہوں نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہمیشہ پاکستان کے لیے قائد اعظم کے نظریے کی قدر کریں جہاں ہم اپنے تمام وسائل کو منظم انداز میں متحرک کریں اور قوم کو درپیش سنگین مسائل سے منظم انداز میں نمٹیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’قائداعظم نے اپنی مستقل قوت ارادی، واضح فکر اور مسلسل جدوجہد کے ذریعے تاریخ کا دھارا یکدم بدل دیا تھا، قوانین کی پاسداری سے ان کی قیادت نشان زد تھی‘۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ قائد اعظم کا ’اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط‘ کا نصب العین قوم کے لیے مشعل راہ کے طور پر کام کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم بحیثیت قوم قائد اعظم کے نظریات پر عمل پیرا ہونے میں ناکام رہے ہیں، اتحاد کے فقدان سے بڑھ کر کوئی چیز قوم کو کمزور نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے نظریے کی پاسداری سے ہی ہم تمام مشکلات کو شکست دے سکتے ہیں، آج کے دن میرا عزم ہے کہ ہم اپنے لوگوں کی بھلائی کے لیے کام کرتے رہیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے مطالبہ کیا کہ وہ قائد اعظم کی زندگی سے رہنمائی حاصل کریں اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے ان کے اصولوں پر عمل پیرا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم کی جدوجہد اس تصور کے خلاف تھی کہ اکثریت عددی برتری کی بنیاد پر اقلیتوں کے حقوق غصب کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نے مسلمانوں کے منفرد طرز زندگی کی بحالی اور قوم کی علیحدہ سماجی، اقتصادی، سیاسی اور ثقافتی شناخت کے لیے جدوجہد کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے نشاندہی کی کہ بڑھتے ہوئے مذہبی تعصب اور انتہا پسند ہندوتوا کی سوچ کے باعث بھارت بطور ریاست اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام رہا ہے، اس صورتحال نے دو قومی نظریے کے حوالے سے قائد کے مؤقف کو درست ثابت کر دیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل دور سے گزر رہا ہے اور قائد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے، اُن کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اندرونی انتشار کو ختم کرنا ہوگا اور پاکستان کی ترقی کے لیے انتھک محنت کرنا ہوگی۔

دیگر رہنماؤں کے پیغامات

دیگر رہنماؤں کی جانب سے بھی برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے حصول کی خاطر قائدِ اعظم کی جدوجہد کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے لیے آج کے دن کی مناسبت سے خصوصی پیغامات جاری کیے گئے۔

وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان، برصغیر کے مسلمانوں پر قائداعظم کا ایک احسانِ عظیم ہے، آج کا دن بانی پاکستان سے عہد کا دن ہے کہ ہم اپنے وطن کی سالمیت اورترقی کیلئے ہر قربانی دیں گے۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ہم پاکستان کو قائداعظم محمد علی جناح کے فرمودات کی روشنی میں ایک فلاحی اور اسلامی ریاست بنائیں گے، یومِ قائد پرہم عہد کریں کہ پاکستان کے ہر شہری کو اس کا آئینی تحفظ اور حقوق ملیں۔

سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ بانیِ پاکستان ایک حقیقی جمہوریت پسند اور روشن خیال رہنما تھے جنہوں نے انسانی اور مذہبی آزادی کی وکالت کی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پاکستان کو ایک جمہوری اور فلاحی ریاست بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی قائداعظم کے قائم کردہ ملک میں آزادیِ اظہار اور سیاسی و مذہبی آزادی کا دفاع کرتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا دیا ہوا 1973 کا آئین استحکام کی ضمانت ہے۔

قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا کہ آزادی کے لیے بانیِ پاکستان کی لگن اور غیر متزلزل عزم کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم بابائے قوم کے سنہری اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’قائد اعظم کے اصولوں ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کو اپنی زندگی کا شعار بنا کر ہم پاکستان کی تعمیر و ترقی کے خواب کو حقیقت بنا سکتے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’قائد اعظم کی والہانہ اور دانشمندانہ قیادت میں عظیم قربانیوں کے نتیجے میں مملکت خداداد پاکستان معرض وجود میں آئی جس کی بقا و سلامتی ہماری اولین ذمہ داری اور ترجیح ہے‘۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ قوم سیاسی اور گروہی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ملکی استحکام اور قومی یکجہتی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کرے۔

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھنا اور بابائے قوم کے سنہری اصولوں پر قائم رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

خراجِ عقیدت

’ریڈیو پاکستان‘ کے مطابق زیارت میں قائداعظم کی رہائش گاہ زیارت ریزیڈینسی میں پرچم کشائی کی ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزیر نور محمد دمر نے شرکت کی۔

پاک فضائیہ نے قائداعظم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک قومی نغمہ جاری کیا جس میں دلچسپ ویڈیو کے ساتھ پاکستان کے لیے قائد اعظم کی جدوجہد کو اجاگر کیا گیا۔

یوم قائد کے موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بابائے قوم کے مزار پر حاضری دی۔

دونوں رہنما قائد اعظم کے مزار پر پہنچے اور انہوں نے وہاں پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی، جس کے بعد مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔

قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے، وہ پیشے کے اعتبار سے وکیل اور ایک سیاست دان تھے، انہوں نے 1913 سے 14 اگست 1947 تک پاکستان کی آزادی تک آل انڈیا مسلم لیگ کے لیڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور پھر وہ 11 ستمبر 1948 کو اپنی وفات تک پاکستان کے پہلے گورنر جنرل رہے۔

محمد علی جناح کی شخصیت ایک اعلیٰ اور مثالی کِردار کی حامل تھی، انہوں نے مذہب کے جمہوری اور انصاف پر مبنی اُصولوں کو اپنا کر عزت حاصل کی، وکالت اور سیاست میں رہ کر اپنے دامن کو صاف ستھرا رکھا اور مسلمانوں کی ذِہنی تعمیرِنو میں روشنی کا مینار بنے رہے۔

انہوں نے حصول منزل کے لیے ایک ایسی بے مثل قیادت فراہم کی جس نے بے شمار رکاوٹوں کے باوجود دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت اور دو قومی نظریہ کی بنیاد پر ایک علیحدہ وطن کا قیام یقینی بنادیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں