امریکا: موسم سرما کا طوفان اور شدید برف باری، 32 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2022
فلائٹ اویر ڈاٹ کام نے بتایا کہ یہ دہائیوں کے سب سے شدید طوفانوں میں سے ایک ہے— فوٹو: رائٹرز
فلائٹ اویر ڈاٹ کام نے بتایا کہ یہ دہائیوں کے سب سے شدید طوفانوں میں سے ایک ہے— فوٹو: رائٹرز

امریکا میں موسم سرما کے طوفان اور برف باری کے بعد ملک کے کئی حصوں کو سخت سردی نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 32 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سخت سرد موسم کی وجہ سے امریکا میں لاکھوں افراد کو کرسمس کے دن خطرات اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ نیویارک کے شہر بفیلو میں ایک بحران کی صورتحال ہے، جہاں برفانی طوفان نے شہر کو بے حال کر دیا اور ایمرجنسی سروسز زیادہ متاثرہ علاقوں تک نہیں پہنچ سکیں۔

نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے بتایا کہ یہ جنگ زدہ علاقے کی طرح ہے جہاں پر 2.4 میٹر برف پڑی تھی، جس کے بعد بجلی کے تعطل کے باعث لوگوں کی زندگیوں کو خطرے جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔

کیتھی ہوچل نے رپورٹرز کو بتایا تھا کہ رہائشی اب بھی خطرناک جان لیوا صورتحال سے دوچار ہیں اور لوگوں کو خبردار کیا کہ علاقے میں اگر کوئی ہے تو گھروں کے اندر رہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کئی مشرقی ریاستوں میں 2 لاکھ سے زیادہ افراد جب کرسمس کی صبح بیدار ہوئے تو بجلی موجود نہیں تھی، بہت سے لوگوں کے چھٹیوں کے سفر کے منصوبے ختم ہوگئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ شدید سرد موسم اور یخ بستہ ہواؤں نے امریکا کی تمام 48 ریاستوں کا درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے پہنچا دیا، چھٹیوں کی تعطیلات کے لیے جانے والے مسافر پھنس گئے جبکہ ہزاروں پروازیں منسوخ ہوگئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ موسم کی وجہ سے 9 ریاستوں میں 32 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں سےآئری کاؤنٹی میں ہونے والی 13 ہلاکتیں بھی شامل ہیں، یہ بفیلو کے پاس واقع ہے جبکہ حکام نے مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

حکام نے بفیلو کے علاقے میں خطرناک حالات بتائے ہیں، جہاں پر برف باری اور حد نگاہ بہت کم ہوگئی اور لوگوں کی لاشیں گاڑیوں میں سے ملی ہیں جبکہ ایمرجنسی ورکرز کو ریسیکو میں مشکلات درپیش ہیں۔

شہر کا ایئرپورٹ منگل تک کے لیے بند کردیا گیا ہے، جبکہ آئری کاؤنٹی میں ڈرائیونگ پر پابندی برقرار ہے۔

گورنر کیتھی ہوچل نے بتایا کہ خطے میں 1977 کے تاریخی برفانی طوفان کے مقابلے میں موسم کی شدت، دورانیے اور ہواؤں کی شدت زیاد ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بجلی کے سب اسٹیشن جمنے کی وجہ سے خطے میں کچھ رہائشیوں کو منگل تک بجلی بحال نہیں کی جاسکے گی۔

’صورتحال بہت خراب ہے‘

کینیڈا سے آنے والے ایک جوڑے نے بفیلو میں بتایا کہ وہ 10 منٹ کی مسافت پر اپنے اہل خانہ سے کرسمس پر ملنے کے لیے نہیں جاسکے۔

—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

40 سالہ ریبیکا بورٹولین نے بتایا کہ یہ بہت مشکل تھا کیونکہ صورتحال بہت زیادہ خراب ہے، متعدد کالز کے باوجود آگ بجھانے والا محکمہ ٹرکس کو نہیں بھیج سکا۔

رپورٹ کے مطابق فلائٹ اویر ڈاٹ کام نے بتایا کہ یہ دہائیوں کے سب سے شدید طوفانوں میں سے ایک ہے، جس کی وجہ سے امریکا میں صرف اتوار کو 3 ہزار کے قریب پروازیں منسوخ ہوئیں، اس کے علاوہ ہفتے والے دن 3 ہزار 500 اور جمعہ کو تقریباً 6 ہزا فلائٹس منسوخ ہوئی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اٹلانٹا، شکاگو، ڈینور، ڈیٹرائٹ اور نیویارک سمیت کرسمس کے دن کے دوران ہوائی اڈوں پر مسافر پھنسے رہے یا انہیں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔

رپورٹ کے مطابق ڈرائیورز کو تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ سڑکوں پر نہ نکلیں حالانکہ یہ سال کا مصرف ترین وقت ہوتا ہے، اس دوران عام طور پر سب سے زیادہ لوگ سفر کرتے ہیں۔

شدید موسم کی وجہ سے بجلی کی طلب میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، متعدد بجلی فراہم کرنے والے اداروں نے لاکھوں لوگوں کو استعمال کو کم کرنے پر زور دیا ہے۔

پاور آؤٹ ریجز ڈاٹ یو ایس کے مطابق ہفتے کو ایک موقع پر 17 لاکھ صارفین سخت سردی میں بغیر بجلی کے تھے، اس تعداد میں اتوار تک نمایاں کمی آئی ہے، تاہم اب بھی 48 ہزار سے زیادہ لوگوں کو بجلی کی سہولت میسر نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں