سال 2022 پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے لیے دباؤ سے بھرپورسال ثابت ہوا جو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 2021 کے مقابلے میں 9.4 فیصد کمی کے بعد 40 ہزار 420 پوائنٹس کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ٹاپ لاین سیکیورٹیز لمیٹڈ نے کہا کہ 2022 کے دوران معاشی اور سیاسی مسائل کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ دباؤ میں رہی۔

2022 میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 22 فیصد کمی دیکھی گئی، لہٰذا کے ایس ای-100 انڈیکس کی ’ڈالر بیسڈ ریٹرن‘ 29 فیصد رہی۔

مارکیٹ میں یہ تنزلی عالمی رجحان کے مطابق تھی، عالمی اسٹاک مارکیٹس کو 2022 میں 18 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوا اور اس میں عالمی سرمایہ کاری کے معیارات فراہم کرنے والے ایم ایس سی آئی کے عالمی انڈیکس میں تقریباً 20 فیصد کی کمی واقع ہوئی، یہ کارکردگی 2008 کے مالیاتی بحران کے بعد سب سے بدترین ثابت ہوئی۔

بلومبرگ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے کہا کہ کے ایس ای-100 انڈیکس 2022 میں ڈالر کے لحاظ سے بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مارکیٹوں میں سے ایک تھا۔

2022 میں میکرو اکنامک مسائل کی وجہ سے پاکستان اسٹاک ایسکچینج میں تجارتی سرگرمیاں سست رہیں، ریڈی مارکیٹ میں یومیہ تجارت کا اوسط حجم سالانہ بنیادوں پر 52 فیصد کم ہو کر 23 کروڑ شیئرز پر آ گیا، اسی طرح یومیہ تجارت کی اوسط قدر 59 فیصد گر کر 7 ارب روپے ہوگئی جوکہ 2019 کے بعد سب سے کم سطح ہے۔

فیوچر مارکیٹ میں یومیہ حجم اور قدر بھی بالترتیب 33 فیصد اور 56 فیصد گر کر 9 کروڑ 40 لاکھ اور 3 ارب 60 کروڑ رہ گئی۔

اسٹاک مارکیٹ نے دیگر اثاثہ جات کے زمروں میں بھی کم کارکردگی کا مظاہرہ کیا، سونے کی قدر میں 45 فیصد، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی قدر میں 36 فیصد اور ڈالر کی قدر میں 28 فیصد تک اضافہ ہوا۔

ٹریژری بلز، منی مارکیٹ فنڈز اور پراپرٹی انڈیکس میں سرمایہ کاری 2022 کے دوران 12 سے 14 فیصد کی حد تک منافع بخش ثابت ہوئی، اسٹاک مارکیٹ میں نئے سرمائے کے اضافے پر نظر ڈالیں تو 2022 کے دوران یہ اضافہ 3 کے ہندسے سے آگے نہ بڑھ سکا جو کہ ایک سال قبل 8 تھا۔

غیر ملکی کارپوریٹ فروخت 2022 میں 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی خالص فروخت کے ساتھ جاری رہی، گزشتہ 7 برسوں میں غیر ملکی کارپوریٹس نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کے حصص فروخت کیے۔

مقامی میوچل فنڈز اور انشورنس کمپنیوں نے بھی 2022 میں اپنی ایکویٹی ہولڈنگ کو کم کیا، میوچل فنڈز نے 16 کروڑ 60 لاکھ ڈالر فروخت کیے جبکہ انشورنس کمپنیوں نے 2022 میں 12 کروڑ 80 لاکھ ڈالر فروخت کیے۔

تبصرے (0) بند ہیں