رانا ثنااللہ کا چیف جسٹس سے مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں کی مبینہ آڈیو کا نوٹس لینے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 17 جنوری 2023
رانا ثنااللہ نے اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
رانا ثنااللہ نے اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے چیف جسٹس آف پاکستان اور قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ق) کے رکن اسمبلی حسین الہٰی اور چوہدری وجاہت حسین کی مبینہ آڈیو کا نوٹس لیں جس میں انہیں ایک رکن اسمبلی کو اغوا کرنے کے بارے میں گفتگو کرتے سنا جا سکتا ہے۔

ایک منٹ سے زائد طوالت کی یہ آڈیو پیر کی رات سوشل میڈیا پر گردش کرنا شروع ہوئی تھی جس میں حسین الہٰی اور وجاہت حسین کو مبینہ طور پر قومی اسمبلی میں ممکنہ ’اعتماد کے ووٹ‘ کی حکمت عملی بناتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔

پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ میں واپسی کا عندیہ دیا ہے اور وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے کہ منحرف اراکین، وزیر اعظم شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ نہ دیں۔

آج لیک ہونے والی آڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ خاتون کے اغوا کی منصوبہ بندی قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور مسلم لیگ (ق) کے مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کے ضمیر خریدنے کے ارادے عوام کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔

رانا ثنااللہ نے ٹوئٹ کی کہ پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور رکن قومی اسمبلی فرح خان کو کون سی عدالت انصاف دے گی؟ چیف جسٹس کو آڈیو اور ضمیر کی اس تجارت کا نوٹس لینا چاہیے، قومی اسمبلی کے اسپیکر کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔

آڈیو گفتگو

آڈیو کے آغاز میں حسین الہٰی کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ تحریک عدم اعتماد میں ہمارا ووٹ کسی کے لیے بھی نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کو 186 کا نمبر پورا کرنا ہے، نہیں انہیں قومی اسمبلی میں 172 کا نمبر پورا کرنا ہے۔

وہ شخص کہتا ہے کہ اس وقت پارلیمانی لیڈر مونس الہٰی ہیں لیکن ان کے تین ہیں اور ہم دو ہیں۔

دوسری آواز جو ممکنہ طور پر وجاہت کی ہے وہ تجویز دیتے ہیں کہ خاتون کو اغوا کیا جاسکتا ہے۔

حسین الہٰی مبینہ طور پر کہتے ہیں کہ ہاں اگر کسی خاتون کو غائب کرنے کی دھمکی دی جائے تو کچھ ہو سکتا ہے۔

مبینہ طور وجاہت آڈیو میں مزید کہتے ہیں کہ وہ ویسے بھی بوڑھی ہو چکی ہے اور مرنے والی ہے۔

اس پر حسین الہٰی نے مبینہ طور پر کہا کہ وہ مونس کو یہ تجویز پیش کریں گے کہ اس خاتون کو چھٹیوں پر بھیج دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں مونس بھائی کو آئیڈیا دوں گا، اس پر دوسرا شخص کہتا ہے کہ خاتون کو اغوا کرنے میں صرف 10 منٹ لگیں گے، یہ کام لاہور میں ہو جائے گا۔

رانا ثنااللہ کے کہنے کے برعکس حسین الہٰی یا وجاہت حسین نے کسی خاتون کا نام نہیں لیا۔

ڈان نیوز آزادانہ طور پر آڈیو کی تصدیق کرنے سے قاصر رہا۔

خیال رہے کہ کئی ماہ سے آڈیو ریکارڈنگز سلسلہ وار منظر عام پر آرہی ہیں جن میں مبینہ طور پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔

کچھ کلپس میں پی ٹی آئی کے سربراہ اور ان کے سابق وزرا اور پرنسپل سیکریٹری کے درمیان ایک سائفر کے بارے میں مبینہ گفتگو سننے کو ملیں۔

اس کے بعد اکتوبر میں عمران کی ایک مبینہ آڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوئی تھی، جس میں پی ٹی آئی کے سربراہ کو پارٹی رہنماؤں شیریں مزاری اور اسد عمر کے ساتھ سائفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنا جاسکتا تھا۔

اس کے علاوہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اور سابق وزیر خزانہ کی آڈیو لیک بھی لیک ہوئی تھی جس پر اپوزیش جماعتوں نے عدلیہ اور دیگر اعلیٰ حکام سے ان آڈیو کی فرانزک کرانے کے ساتھ ساتھ معاملے کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں