ڈیرہ غازی خان میں محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) پنجاب نے دہشتگردوں کے خلاف مقابلے کے دوران تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 2 مبینہ کارکنان کو ہلاک کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ محکمہ انسداد دہشتگردی ڈیرہ غازی خان کو ایک مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ ٹی ٹی پی کے 4 مشتبہ دہشت گرد وہاوا پولیس کی حدود میں واقع موضع جھنگی کے ٹرائی بارڈر ایریا میں موجود ہیں اور وہ ضلع میں کچھ چیک پوسٹوں پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ترجمان محکمہ انسداد دہشتگردی نے دہشت گردوں کی شناخت روئید خان اور حنیف اللہ خان کے نام سے کی جن کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقے شبقدر سے ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ دہشت گردی کے واقعات اور خیبر پختونخوا، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دفاتر کی جاسوسی میں بھی ملوث تھے۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ انسداد دہشتگردی کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں، ٹیموں کو دیکھ کر دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی، محکمہ انسداد دہشتگردی کی ٹیموں نے جدید آپریشنل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے اپنے آپ کو محفوظ کیا اور جوابی کارروائی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ دیر بعد روئید خان اور حنیف اللہ خان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے جبکہ 2 دیگر ملزمان اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

محکمہ انسداد دہشتگردی نے جائے وقوع سے 40 زندہ گولیوں سمیت ایک کلاشنکوف، 10 گولیوں سمیت ایک پستول، دھماکہ خیز مواد، 2 ڈیٹونیٹرز اور 2 دستی بم برآمد کر لیے۔

محکمہ انسداد دہشتگردی کی ٹیموں نے موقع سے فرار ہونے والے دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

واضح رہے کہ یہ کارروائی چند ہفتے قبل جھنگی چیک پوسٹ پر ٹی ٹی پی کے مبینہ حملے کے بعد کی گئی ہے جس میں ایک پولیس اہلکار مارا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں