ٹیکس بے ضابطگیوں کا الزام: برطانوی وزیراعظم نے اپنے ہی پارٹی چیئرمین کو برطرف کردیا

اپ ڈیٹ 30 جنوری 2023
وزیراعظم رشی سوناک نے  ندیم زہاوی کو کنزرویٹو پارٹی کے چیئرمین تعینات کیا تھا۔—فوٹو: رائٹرز
وزیراعظم رشی سوناک نے ندیم زہاوی کو کنزرویٹو پارٹی کے چیئرمین تعینات کیا تھا۔—فوٹو: رائٹرز

برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے ٹیکس میں بے ضابطگیوں کے الزام میں قدامت پسند (کنزرویٹو) پارٹی کے چیئرمین ندیم زہاوی کو برطرف کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رشی سوناک نے اپنے خط کے ذریعے ندیم زہاوی کی برطرفی سے متعلق آگاہ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ آزادانہ تحقیقات کے مطابق ندیم زہاوی نے منسٹریل کوڈ کی خلاف ورزی کی۔

وزیراعظم نے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ عہد کیا تھا کہ جس حکومت کی وہ قیادت کر رہے ہیں، اس میں دیانتداری، پیشہ ورانہ مہارت اور ہر سطح پر جوابدہی ہوگی۔

برطانوی حکومت نے آزاد سفیر لاؤری مگنوز کی جانب سے تیار کی گئی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی۔

لاؤری میگنوز نے اپنی رپورٹ میں واضح طور پر کہا کہ برطانوی ٹیکس اتھارٹی کی جانب سے تحقیقات کے دوران ندیم زہاوی نے جھوٹ بولا۔

ندیم زہاوی نے ابتدائی طورپر صحافیوں اور ٹیکس مشیران کو خاموش کرنے کے لیے دھمکیاں دی تھیں۔

وزیراعظم رشی سوناک نے ندیم زہاوی کو کنزرویٹو پارٹی کا چیئرمین تعینات کیا تھا۔

گزشتہ برطانوی حکومت لزٹرس کے علاوہ بورس جانسن نے بھی ندیم زہاوی کو اپنی کابینہ میں شامل کیا تھا، انہیں گزشتہ دور حکومت میں قومی خزانے کے چانسلر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔

اپوزیشن لیبر پارٹی نے کہا کہ جب رواں ماہ اخبار کی رپورٹ میں ندیم زہاوی پر لگے الزامات سامنے آئے تو رشی سوناک کو لاؤری مگنوزسے تحقیقات کا حکم دینے کے بجائے انہیں فوراً برطرف کردینا چاہیے تھا۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ رشی سوناک کی اہلیہ اکشتا مورتی پر غیر ملکی شہری ہونے کی حیثیت سے غیر ملکی آمدنی پر برطانوی ٹیکس ادا نہ کرنے کا الزام تھا جس پر رشی سوناک کو اس متعلق سوالات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

گزشتہ ہفتے گاڑی کی سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پربرطانوی وزیراعظم کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس کے پولیس نے جرمانہ بھی عائد کیا تھا تاہم رشی سوناک نے معافی بھی مانگی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں