انٹربینک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے روپے کی قدر میں بڑی کمی کے بعد نئے ہفتے کے پہلے روز بھی ڈالر مزید 7روپے 3 پیسے مہنگا ہو کر 269 روپے 63 پیسے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق روپے کی قدر میں 2.61 فیصد گراوٹ ہوئی اور ڈالر 269 روپے 63 پیسے کا ہوگیا جبکہ گزشتہ روز ڈالر کی قیمت 262 روپے 60 پیسے تھی۔

دوسری جانب ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں تقریباً 12 بجے روپے کے مقابلے میں ڈالر 6 روپے 50 پیسے مہنگا ہوا اور 269 روپے 10 پیسے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، گزشتہ ہفتے کے آخری کاروباری دن ڈالر 262 روپے 60 پیسے پر بند ہوا تھا، جو 2.48 فیصد تنزلی تھی۔

ظفر پراچا نے بتایا کہ اب بھی روپے پر دباؤ ہے، ایسا لگتا ہے کہ مارکیٹ 270 یا 275 تک پہنچ سکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب تک ڈالر کی سپلائی بحال نہیں ہوئی، ہمیں نہیں معلوم کہ بینکوں کو کہاں سے سپلائی آنی ہے لیکن اس کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

وہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر کی جانب سے ایکسچینج کمپنیوں کے نمائندوں کو گزشتہ ہفتے اجلاس میں دی گئی یقین دہانی کا حوالہ دے رہے تھے کہ کمرشل بینک ایکسچینج کمپنیوں کو ڈالر فراہم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں اس وقت افراتفری کی صورتحال ہے، اگر ڈالر مارکیٹ میں آجائیں تو صورتحال کچھ بہتر ہوجائے گی۔

ظفر پراچا نے کہا کہ جب تک مارکیٹ میں استحکام نہیں آئے گا، اس وقت تک لوگ ترسیلات زر یا برآمدات کی رقم نہیں بھیجیں گے۔

ظفر پراچا نے حکومت پر ڈالر کی قیمت کی مقررہ حد ( غیرسرکاری کیپ) ہٹانے کا فیصلہ تاخیر سے کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو چکی ہے، پالیسی وزیر خزانہ کے مزاج کے مطابق نہیں ہونی چاہیے۔

یاد رہے کہ 26 جنوری کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 24 روپے سے زائد اضافہ ہوا تھا، جس کے بعد مسلسل دوسرے روز ڈالر مزید 7 روپے 17 پیسے اضافے سے 262 روپے 60 پیسے کا ہوگیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں