ڈی جی عالمی ایٹمی ایجنسی کے دورے میں جوہری پروگرام روکنا ایجنڈا پر ہے نہ اس پر بات ہوئی، دفتر خارجہ

اپ ڈیٹ 16 فروری 2023
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا انٹرنیشنل اٹامک انرجی ڈی جی کا دورہ پاکستان اہم ہے — فائل فوٹو: اے پی پی
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا انٹرنیشنل اٹامک انرجی ڈی جی کا دورہ پاکستان اہم ہے — فائل فوٹو: اے پی پی

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زاہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی کے دورہ پاکستان کے دوران ملک کے جوہری پروگرام کو روکنے کا معاملہ ایجنڈے پر ہے نہ ہی اس پر کوئی بات ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ دفتر خارجہ کی جانب سے یہ وضاحتی بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر کچھ حلقوں کی جانب سے ایسے دعوے اور الزامات سامنے آئے تھے جن میں کہا گیا تھا کہ معاشی بحران کے شکار ملک سے نیوکلیئر طاقت واپس لینے کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔

آج ترجمان دفتر خارجہ نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران اس طرح کے بیانات کو گمراہ کن اور بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف آج ترکیہ کا ایک روزہ دورہ کر رہے ہیں، وزیر اعظم ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے اور متاثرہ علاقوں میں جاری آپریشن کا جائزہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، ترکیہ اور شام میں زلزلہ متاثرین کو امداد بھیج رہا ہے، پاکستان 3 کروڑ ڈالر کی امداد کر رہا ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری آج جرمنی میں میونخ اجلاس میں شرکت کے لیے روانہ ہو رہے ہیں، وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر بھی ان کے ہمراہ جائیں گی۔

ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری 22 فروری کو ہنگری کا دورہ کریں گے، اپنے دورے کے دوران وہ ہنگری کے ساتھ اہم معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

ممتاز زہرہ بلوچ کے مطابق عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈی جی نے پاکستان کا دورہ کیا، اپنے دورے کے دوران انہوں نے نیوکلیئر چشمہ پاور پلانٹ کا بھی دورہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کا دورہ پاکستان اہم ہے، اس حوالے سے پروپیگنڈا درست نہیں، آئی اے ای اے ایک سویلین ادارہ ہے، نیوکلیئر پاور اور انرجی جنریشن کے بارے میں معاملات پر بات چیت ہوئی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈی جی آئی اے ای اے کے دورہ پاکستان میں ملک کے نیوکلیئر پروگرام کے حوالے سے کوئی معاملہ زیر غور نہیں، پاکستان کے جوہری پروگرام کو روکنے کا معاملہ ایجنڈے پر ہے نہ ہی اس پر کوئی بات ہوئی ہے، اس حوالے سے باتیں گمراہ کن اور بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے ملٹری وفد نے واشنگٹن کا دورہ کیا، دورے کا مقصد امریکا اور پاکستان کے درمیان دفاعی نظام میں بہتری لانے میں تعاون بڑھانا ہے، پاک۔امریکا تعلقات میں اہم پیش رفت ہو رہی ہے، دوطرفہ تعلقات کا فروغ خوش آئند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے مذاکرات ہوئے، ان مذاکرات میں تجارت، سرمایہ کاری سمیت متعدد شعبوں پر بات چیت ہوئی، پاکستان گیس پائپ لائن پر ایران سے رابطے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سے یوکرین کو اسلحے کی سپورٹ کے الزامات بے بنیاد ہیں، پاکستان کی پوزیشن اس معاملے پر واضع ہے جو پوری دنیا جانتی ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت میں بی بی سی کے دفاتر پر بھارتی چھاپے آزادی صحافت پر حملہ ہے، بھارتی حکومت فسطائیت کی انتہا پر پہنچ چکی ہے، پاکستان آزادی صحافت پر یقین رکھتا ہے، بھارت میں آزادی صحافت پر دباؤ ڈالنا افسوسناک عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسائیوں سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان کے اپنے ہمسائیوں سے تعلقات باہمی اعتماد پر مبنی ہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان قریبی تاریخی تعلقات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مختلف جیلوں میں موجود افغان قیدیوں میں سے کچھ کو واپس بھیج دیا گیا ہے، دیگر افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کی کہانی پرانی ہے، اس پر ہمارے سابق ترجمانوں نے تفصیل سے روشنی ڈالی ہے، روسی سفیر کے انٹرویو کا نوٹس لیا ہے، روسی سفیر کا بیان ان کی ذاتی آرا پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی سفارت خانے نے اپنا قونصلر ہال بند کرنے پر بیان جاری کیا ہے، یہ قونصلر ہال تکنیکی بنیادوں پر بند کیا گیا ہے، چینی سفارتخانے سے ویزوں کا اجرا اس سے متاثر نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، اسرائیل کی فلسطین کے علاقوں میں آباد کاری کی مذمت کرتا ہے، عالمی برادری اسرائیل کی عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر نوٹس لے، پاکستان سمجھوتہ ایکسپریس سانحے کی برسی پر ایک بار پھر واقعے پر انصاف کا مطالبہ کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں نوجوان کشمیری شمس الدین ولد جمال الدین ادھم پور کے ایک تفتیشی مرکز میں تشدد کا نشانہ بننے کے بعد شہید ہوگئے جنہیں تقریباً ایک ماہ قبل گھر سے گرفتاری کے بعد مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شمس الدین لاپتا ہونے والا پہلا کشمیری نوجوان نہیں اور نہ یہ انسانی حقوق کی پامالی کا پہلا واقعہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو دوران حراست اور فرضی مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں حراست میں ہونے والی اموات کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے رہے ہیں، ایسی غیر انسانی کارروائیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داروں کا محاسبہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازع جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے کا 2 روزہ سرکاری دورہ

واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی پاکستان اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کے لیے دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی خبر کے مطابق 2019 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے، پاکستان میں اپنے قیام کے دوران ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) سمیت مختلف جوہری تنصیبات کا دورہ کیا، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجا علی رضا انور ان کے ہمراہ تھے۔

رافیل ماریانو گروسی نے اپنے دورے کے آغاز میں نیوکلیئر میڈیسن آنکولوجی اور ریڈیو تھراپی انسٹی ٹیوٹ (نوری) کے نام سے وفاقی دارالحکومت میں قائم پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے فلیگ شپ کینسر کیئر ہسپتال میں سائبر نائف کی تازہ ترین سہولت کا افتتاح کیا۔

اس سہولت کے افتتاح کے بعد نوری سائبر نائف کا علاج فراہم کرنے والا ملک کا پہلا سرکاری کینسر ہسپتال بن گیا، نوری ہسپتال میں انہوں نے مختلف شعبوں اور سہولیات کا دورہ کیا اور آئی اے ای اے کے ’ریز آف ہوپ‘ کے اقدام کے مطابق کینسر کی تشخیص اور علاج میں پی اے ای سی کے 19 کینسر ہسپتالوں خاص طور پر نوری کی خدمات کو سراہا۔

’ریز آف ہوپ‘ کا مقصد اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے اور پائیدار ترقی کے اہداف یعنی اچھی صحت اور بہبود کی تکمیل میں تعاون کرنا ہے۔

عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے بین الاقوامی معیار کے مطابق مریضوں کو علاج کی فراہمی کے لیے ترقی پذیر ممالک میں کینسر ہسپتالوں کو مضبوط بنانے میں آئی اے ای اےکی مدد پر روشنی ڈالی۔

مہمان کو پاکستان کے تمام صوبوں میں قائم پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے 19 کینسر ہسپتالوں کے کردار کے بارے میں بھی بتایا گیا جو آئی اے ای اے کے نعرے ’کینسر کیئر سب کے لیے‘ کے مطابق ملک کے 80 فیصد سے زیادہ کینسر سے متاثرہ مریضوں کی تشخیص اور علاج کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔

بعد ازاں ڈی جی آئی اے ای اے نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا دورہ کیا جہاں مختلف لیبارٹریز بشمول آیسوٹوپ ہائیڈرولوجی لیب اور آیسوٹوپ پروڈکشن کی سہولت ہے، یہ ملک بھر میں کینسر کے مریضوں کے لیے ریڈیو فارماسیوٹیکل کٹس فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے آئی اے ای اے کے میری سکلوڈوسکا-کیوری فیلوشپ پروگرام سے منسلک خواتین سے بھی ملاقات کی جس کا مقصد جوہری میدان میں خواتین کی تعداد کو بڑھانے میں مدد کرنا ہے۔

آئی اے ای اے کی طرف سے یہ پروگرام 2020 میں شروع کیا گیا جو دنیا بھر سے 100 سے زائد طالبات کو ٹیوشن اور رہنے کے اخراجات کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے اور جوہری سائنس، طب، انجینئرنگ، سیکورٹی کے ساتھ ساتھ حفاظت کے مختلف شعبوں میں عملی تجربہ حاصل کرنے کے لیے آئی اے ای اےکی طرف سے سہولت فراہم کی جانے والی انٹرن شپس کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

رافیل ماریانو گروسی نے پاکستان سینٹر آف ایکسی لینس فار نیوکلیئر سیکیورٹی کا بھی دورہ کیا اور نیوکلیئر سیکیورٹی کے شعبے میں جدید ترین تعلیم اور تربیت سمیت سینٹر کی شاندار کاوشوں کو سراہا۔

ڈی جی آئی اے ای اے کے سرکاری دورے کے پہلے دن کا اختتام چشمہ نیوکلیئر پاور جنریٹنگ اسٹیشن کے تفصیلی دورے کے ساتھ ہوا جو چشمہ ضلع میانوالی میں واقع ہے، جس میں چار نیوکلیئر پاور پلانٹس ہیں جو 1330 میگاواٹ بجلی پیدا اور قومی گرڈ کو سپلائی کر رہے ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل نے چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ تھری کے ماسٹر کنٹرول روم (ایم سی آر) کا بھی دورہ کیا جو کہ چسنوپ سینٹر فار نیوکلیئر ٹریننگ میں قائم کردہ سمیلیٹر ہے جہاں نیوکلیئر پاور آپریٹرز بین الاقوامی معیارات کے مطابق نیوکلیئر پاور پلانٹ کو محفوظ طریقے سے چلانے کی تربیت حاصل کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں