ملک میں فروری کے دوران عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ریکارڈ

02 مارچ 2023
فروری میں خیبرپختونخوا میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
فروری میں خیبرپختونخوا میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

رواں سال فروری کے دوران عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا تاہم ان حملوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات میں جنوری کے مقابلے میں کمی واقع ہوئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس ہیڈ کوارٹر پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا حملہ فروری کے مہینے میں سب سے زیادہ ہائی پروفائل حملہ تھا۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران عسکریت پسندوں نے 58 حملے کیے جن میں 62 افراد ہلاک ہوئے، ان میں 27 عام شہری، 18 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 17 عسکریت پسند شامل تھے، علاوہ ازیں ان حملوں میں 134 افراد زخمی ہوئے جن میں 54 شہری اور 80 سیکورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔

ڈیٹا بیس سے معلوم ہوتا ہے کہ جون 2015 کے بعد پہلی بار ملک کو ایک ماہ میں 58 حملوں کا سامنا کرنا پڑا، ریاست مخالف پرتشدد کارروائیوں کی بڑھتی ہوئی رفتار فروری میں جاری رہی کیونکہ جنوری کے مقابلے میں فروری میں 32 فیصد زیادہ حملے ریکارڈ کیے گئے، تاہم جنوری کے مقابلے میں ہلاکتوں کی تعداد میں 56 فیصد کمی واقع ہوئی۔

جنوری میں سب سے زیادہ اموات پشاور پولیس لائن خودکش حملے کی وجہ سے ہوئیں، اس حوالے سے گزشتہ روز جاری بیان میں کہا گیا کہ ’خودکش حملوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا لیکن ان کے اثرات اتنے تباہ کن ثابت نہ ہوئے جتنے جنوری میں تھے، فروری 2023 میں 3 خودکش حملے رپورٹ ہوئے جن میں 9 افراد ہلاک اور 37 زخمی ہوئے، جنوری میں 2 خودکش حملوں میں 106 افراد ہلاک اور 216 زخمی ہوئے۔

فروری میں خیبرپختونخوا میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی جبکہ سابقہ فاٹا (کے پی کے قبائلی اضلاع) اور بلوچستان میں حملوں میں اضافہ ہوا۔ پنجاب اور سندھ میں بھی حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، کراچی پولیس ہیڈ کوارٹر پر کالعدم ٹی ٹی پی کا حملہ فروری کے مہینے میں سب سے زیادہ ہائی پروفائل حملہ تھا۔

فروری میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسند گروپوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں مزید اضافہ کیا اور کم از کم 55 مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا، ملک بھر سے کم از کم 75 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار بھی کیا گیا، ملزمان کی اکثریت پنجاب اور خیبرپختونخوا سے گرفتار کی گئی۔

اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ عسکریت پسندوں کے حملے بلوچستان میں رپورٹ ہوئے جہاں پی آئی سی ایس ایس نے کم از کم 22 حملے ریکارڈ کیے جن میں 25 افراد ہلاک اور 61 زخمی ہوئے۔

فاٹا کو 16 حملوں کا سامنا کرنا پڑا جس میں 16 افراد ہلاک اور 39 زخمی ہوئے، خیبرپختونخوا میں 13 حملے ہوئے جن میں 6 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے۔

پنجاب میں عسکریت پسندوں کے 4 حملے ہوئے جن میں 2 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے جبکہ سندھ میں 3 مبینہ عسکریت پسند حملوں میں 10 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں