بولی وڈ اداکار ارشد وارثی اور ان کی اہلیہ پر بھارت کی اسٹاک مارکیٹ میں خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ارشد واثی اور اہلیہ ماریا گورٹی نے سرمایہ کاروں کو دو کمپنیوں کے اسٹاک خریدنے سے متعلق راغب کیا جس کی وجہ سے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا نے مبینہ ہیرا پھری کے الزامات میں ان کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔

بی بی سی کے مطابق سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا نے اپنی تحقیقات میں کہا ہے کہ یو ٹیوبر منیش مشرا نے اپنے چینلز دی ایڈوائزر اور منی وائس میں مشہور شخصیات کے زریعے سرمایہ کاروں کو مبینہ طور پر ان دو کمپنیوں میں رقوم لگانے سے متعلق راغب کیا۔

یہ دونوں چینلز یوٹیوبر منیش مشرا کی ملکیت ہیں جن پر تجارت کرنے پر پابندی عائد تھی، بی بی سی کے مطابق، ویڈیوز میں شارپ لائن براڈکاسٹ اور سادھنا براڈکاسٹ کے بارے میں غلط اور گمراہ کن معلومات شیئر کی گئیں۔

بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ایسی ہی وڈیوز میڈ کیپ کالز اور پروفیٹ یاترا نامی یو ٹیوب چینلز پر بھی اپ لوڈ کی گئیں۔

انڈین سیکیورٹی ایکسچینج کے مطابق ارشد وارثی نے اس فراڈ میں 29 لاکھ سے زائد جبکہ ان کی اہلیہ ماریا گورٹی نے 37 لاکھ سے زائد روپے کا منافع کمایا۔

بی بی سی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ انڈین سیکیورٹی ایکسچینج کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان چینلز کے لاکھوں سبسکرائبرز تھے جنہوں نے ان کی ویڈیوز کو دیکھنے کے لیے مارکیٹنگ کی مد میں ادائیگیاں کیں اور یہ وڈیوز لاکھوں لوگوں نے دیکھیں۔

تاہم ارشد وارثی اور ان کی اہلیہ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

ایک ٹوئٹ میں اداکار نے کہا کہ انہیں اور ان کی اہلیہ کو اسٹاک مارکیٹ کے بارے میں کچھ علم نہیں تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بارے میں شائع خبروں پر یقین نہ کیا جائے، ’مجھے اورماریا کو اسٹاک مارکیٹ کے بارے میں کچھ علم نہیں تھا اور تیسرے فریق کے مشورے پرہم شردا میں سرمایہ کاری کی اور بہت سے دوسرے لوگوں کی طرح اپنی زندگی بھر کی کمائی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں