رحیم یار خان: آئی جی پنجاب کا کچے کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کا حکم

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2023
آئی جی پنجاب نے اعلان کیا کہ کچے کے علاقے میں تعینات پولیس فورس کو مزید وسائل فراہم کیے جائیں گے—فائل فوٹو: رائٹرز
آئی جی پنجاب نے اعلان کیا کہ کچے کے علاقے میں تعینات پولیس فورس کو مزید وسائل فراہم کیے جائیں گے—فائل فوٹو: رائٹرز

پنجاب پولیس کے سربراہ ڈاکٹر عثمان انور نے اپنی فورس کو صوبے کے ضلع راجن پور اور رحیم یار خان کے کچے کے علاقوں کو سرزمین کو جرائم پیشہ عناصر سے پاک کرنے کے لیے ٹارگٹڈ اور کومبنگ آپریشن شروع کرنے کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپنے دورہ رحیم یار خان کے دوران انہوں نے دریائے سندھ کے کنارے علاقوں میں پنجے گاڑے جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری پولیس کارروائیوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کیا۔

ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب مقصود الحسن، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب وسیم سیال، ریجنل پولیس افسر بہاولپور رائے بابر، آر پی او ڈیرہ غازی خان سجاد حسن اور رحیم یار خان، راجن پور کے ڈی پی اوز اور دیگر متعلقہ پولیس افسران نے شرکت کی۔

آئی جی پنجاب نے عوام کے جان و مال کو محفوظ بنانے کے مقصد سے علاقے میں جاری آپریشن کو مزید تیز کرنے کا عزم کیا، آر پی او بہاولپور رائے بابر سعید اور ڈی پی او رحیم یار خان رضوان عمر گوندل نے پولیس آپریشنز کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

ڈاکٹر عثمان انور نے رحیم یار خان کے ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز سے علیحدہ علیحدہ میٹنگ بھی کیں، انہوں نے کچے کے علاقوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پولیس افسران اور ایس ایچ اوز کی تعریف کی۔

بعد ازاں آئی جی پنجاب نے ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب مقصود الحسن اور دیگر افسران کے ہمراہ بھونگ کے دریائی علاقے کا دورہ کیا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ کچے کے علاقے میں تعینات پولیس فورس کو مزید وسائل فراہم کیے جائیں گے۔

دوسری جانب کچے کے علاقے کے مکینوں کے مطابق اغوا برائے تاوان کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔

اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو مختلف طریقوں سے ’ہنی ٹریپس‘ کے ذریعے علاقے میں بلایا جاتا ہے، ان طریقوں میں کم قیمت پر موٹر سائیکلیں، کاریں، ٹریکٹر فراہم کرنے کا لالچ دیا جاتا ہے، کچھ لوگوں کو لڑکیوں کے ذریعے دھوکا دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مغوی شہریوں کو گھوٹکی اور کشمور اضلاع کے دریائی علاقوں میں رکھا گیا، عام تاثر یہ ہے کہ سندھ پولیس کا جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن غیر مؤثر ہے۔

کچے کا علاقہ: جرائم پیشہ عناصر کا گڑھ

دریائے سندھ کے دونوں جانب تقریباً 170 کلومیٹر کا علاقہ (جو رحیم یار خان اور راجن پور کے درمیان واقع ہے) گینگسٹرز کو یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ پولیس کو چکما دے سکیں۔

ان علاقوں میں موجود جرائم پیشہ افراد راکٹ لانچرز اور طیارہ شکن بندوقوں سمیت جدید اسلحہ اور گولہ بارود کا بڑا ذخیرہ رکھتے ہیں، حالیہ دنوں کے دوران گھوٹکی اور کشمور اضلاع کے گینگ لوگوں کو پھنسانے کے لیے بہت زیادہ سرگرم ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں