گلیڈی ایٹرز کو چھٹی شکست، یونائیٹڈ سنسنی خیز مقابلے میں تین وکٹوں سے کامیاب

اپ ڈیٹ 05 مارچ 2023
فہیم اشرف اور اعظم خان نے 58 رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: پی ایس ایل
فہیم اشرف اور اعظم خان نے 58 رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: پی ایس ایل
نجیب اللہ زدران اور محمد نواز عمدہ شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے— فوٹو: پی ایس ایل
نجیب اللہ زدران اور محمد نواز عمدہ شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے— فوٹو: پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے بہترین آل راؤنڈ کھیل پیش کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر پلے آف تک رسائی کی راہ ہموار کر دی۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے 21ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر باؤلرز کو آزمانے کا فیصلہ کیا اور گلیڈی ایٹرز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی اننگز کا آغاز کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہ تھا اور پہلے ہی اوور میں ول اسمیڈ پویلین لوٹ گئے۔

ابھی گلیڈی ایٹرز اس نقصان سے سنبھلے بھی نہ تھے کہ آٹھ کے مجموعے پر یاسر خان صرف 5 رنز بنانے کے بعد فضل الحق کی دوسری وکٹ بن گئے۔

کپتان سرفراز احمد کی مشکلات کا سلسلہ جاری رہا اور وہ اس اننگز میں بھی ناکامی سے دوچار ہونے کے بعد فہیم اشرف کو وکٹ دے بیٹھے جبکہ اگلے ہی اوور میں فہیم نے افتخار احمد کو بھی چلتا کردیا۔

چھٹے اوور میں 17 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد افغانستان سے آئے نجیب اللہ زدران اور محمد نواز نے میدان سنبھالا اور مشکل وقت میں ذمے دارانہ اور جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے محض 64 گیندوں میں 104 رنز کی شراکت قائم کی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔

نجیب نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی جبکہ محمد نواز نے بھی ففٹی اسکور کرتے ہوئے 44 گیندوں پر 52 رنز بنائے۔

نواز کے آؤٹ ہونے کے بعد عمر اکمل کی میدان میں آمد ہوئی جنہوں نے آتے ہی چھکا لگا کر اپنے جارحانہ عزائم کا اظہار کردیا۔

نجیب 34 گیندوں پر تین چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 59 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد رومان رئیس کی وکٹ بنے لیکن ان کے آؤٹ ہونے کے بعد عمر اکمل نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔

عمر اکمل نے صرف 14 گیندوں پر پانچ چھکوں اور دو چوکوں سے سجی 43 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 179 رنز بنائے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے فہیم اشرف اور فضل الحق فاروقی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

ہدف کے تعاقب اسلام آباد یونائیٹڈ کو دوسری ہی گیند پر اس وقت بڑا نقصان اٹھانا پڑا جب رحمٰن اللہ گرباز کو نسیم شاہ نے پویلین لوٹا دیا۔

اس موقع پر ایلکس ہیلز کا ساتھ دینے کولن منرو آئے اور دونوں نے 52 رنز کی شراکت قائم کر کے ابتدائی نقصان کا کافی حد تک ازالہ کردیا۔

ایلکس تو 12 رنز بنا کر چلتے بنے لیکن دوسرے اینڈ سے منرو کا لاٹھی چارج جاری رہا جنہوں نے 8 رنز بنانے والے شاداب خان کے ساتھ مل کر اسکور کو 96 تک پہنچا دیا لیکن اسی اسکور پر شاداب کے ساتھ ساتھ 29 گیندوں پر 63 رنز بنانے والے منرو بھی آؤٹ ہو گئے۔

مبشر خان نے عمید آصف کو چوکا لگایا لیکن پھر اگلی ہی گیند پر انہی کی وکٹ بن گئے جبکہ نواز نے آصف علی کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو چھٹی کامیابی دلائی۔

111 رنز پر چھ وکٹیں گرنے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم مشکلات میں گھری نظر آتی تھی لیکن اس مرحلے پر ایک مرتبہ پھر اعظم خان نے ٹیم کی ناؤ پار لگانے کا بیڑا اٹھایا اور فہیم اشرف نے بھی ان کا خوب ساتھ نبھایا۔

اعظم اور فہیم نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 58 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا، اعظم 25 گیندوں پر 35 رنز بنانے کے بعد عمید آصف کی وکٹ بنے۔

اسلام آباد کو آخری اوور میں فتح کے لیے 9رنز درکار تھے لیکن فہیم اشرف نے اوڈین اسمتھ کو لگاتار تین چوکے لگا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرانے کے ساتھ ساتھ اپنی ٹیم کی پلے آف مرحلے تک رسائی کی راہ بھی ہموار کر دی، فہیم اشرف 31 گیندوں پر 39 رنز کی اننگز کھیلی۔

25 رنز کے عوض تین وکٹیں لینے والے اسلام آباد یونائیٹڈ کے افغان فاسٹ باؤلر فضل الحق فاروقی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

یہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم کی سات میچوں میں چھٹی شکست تھی جس کے ساتھ ہی وہ پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان (کپتان)، کولن منرو، رحمٰن اللہ گرباز، ایلکس ہیلز، اعظم خان (کپتان)، آصف علی، مبشر خان، فہیم اشرف، فضل الحق فاروقی، حسن علی اور رومان رئیس۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد(کپتان)، یاسر خان، ول اسمیڈ، نجیب اللہ زدران، محمد نواز، سرفراز احمد، افتخار احمد، عمر اکمل، اوڈین اسمتھ، عمید آصف، نوین الحق اور نسیم شاہ۔

تبصرے (0) بند ہیں