پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی ارسلان تاج گھمن کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ سندھ کے رکن اسمبلی کو کراچی میں ان کے گھر سے پولیس کے ہمراہ آنے والے سادہ لباس میں ملبوس افراد نے ’اغوا‘ کر لیا ہے۔

پی ٹی آئی کراچی کے ٹوئٹر کے پیج پر ارسلان تاج گھمن کی اہلیہ کی ایک ویڈیو شیئر کی، ویڈیو میں ان کی اہلیہ نے کہا کہ پولیس نے صبح ساڑھے پانچ بجے کے قریب خاتون پولیس کانسٹیبل کے بغیر ان کے گھر پر حملہ کیا اور دروازے توڑ ڈالے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمیں ہراساں کیا گیا اور سوال کیا کہ اگر میرے شوہر کو گرفتار کرنے آئے تھے تو سرچ وارنٹ کہاں تھے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے ان سے یہ پوچھا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، انہوں نے بغیر کسی وجہ یا سرچ وارنٹ کے میرے شوہر کو اغوا کیا اور الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی کی مخالفت کرنے پر ان کے شوہر کو پریشان کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گھر والوں کو ارسلان تاج گھمن کے ٹھکانے کا علم نہیں تھا اور انہوں نے عدلیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

پی ٹی آئی کے ترجمان اور رکن صوبائی اسمبلی جمال صدیقی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ پولیس کے ہمراہ آنے والے سادہ لباس میں ملبوس چند افراد گلشن اقبال میں ڈسکو بیکری کے قریب گھمن کے گھر کا تالہ توڑ کر زبردستی اندر داخل ہو گئے۔

انہوں نے خاندان کے افراد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گھر میں مبینہ طور پر گھسنے والوں نے رکن صوبائی اسمبلی کو ساتھ لے جانے سے قبل ان کی والدہ اور بیوی کے ساتھ بدتمیزی کی، ان کے پاس سرچ وارنٹ نہیں تھا۔

جمال صدیقی نے کہا کہ علاقے سے حاصل کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما کو پولیس اہلکار لے جا رہے ہیں لیکن پولیس اس سے انکاری ہے۔

جب ڈان ڈاٹ کام نے اس سلسلے میں پولیس سے رابطہ کیا تو اس واقعے کے بارے میں پولیس کی جانب سے کوئی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی۔

پارٹی نے اس واقعے کی مبینہ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی شیئر کی جس میں پولیس کو ایک شخص کو کار میں دھکیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے بعد وہ روانہ ہو جاتے ہیں۔

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پارٹی کے رہنما آفتاب صدیقی اور عمران اسماعیل نے چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت کو اس واقعے کا نوٹس لینے، پولیس کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور گھمن کو رہا کرنے کے لیے خط بھی لکھا ہے۔

پی ٹی آئی کا رکن صوبائی اسمبلی کی فوری رہائی کا مطالبہ

ادھر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بھی ارسلان تاج گھمن کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی اور سیکریٹری جنرل کراچی ارسلان تاج گھمن کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں جنہیں آج صبح اغوا کیا گیا۔

پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے بھی رکن صوبائی اسمبلی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا کہ تاج گھمن کو مبینہ طور پر کیوں اٹھایا گیا، اس نے ایسا کیا کہا جس کی وجہ سے انہیں غدار ٹھہرا دیا گیا؟ اور تمام ایجنسیوں سے اپیل کی کہ وہ یہ معلوم کریں کہ تاج گھمن کہاں ہیں۔

پولیس نے گرفتاری ظاہر کردی

ادھر پولیس نے ارسلان تاج گھمن کی گرفتاری ظاہر کردی ہے جنہیں ڈپٹی کیماڑی کے دفتر پر حملے کے ایک پرانے حملے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی کو 18جنوری 2023 کو ڈپٹی کمشنر کیماڑی کے دفتر پر کیے گئے حملے کے مقدمے میں سائٹ اے پولیس نے گرفتار کیا ہے۔

ادھر پی ٹی آئی کے ترجمان نے ارسلان تاج کو سائٹ اے پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں مقامی حکومتوں کے نتائج کی گنتی کے دوران ڈپٹی کمشنر آفس پر مبینہ طور پر دھاوا بولا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں