انصاف کی فوری فراہمی کیلئے مسلم لیگ (ن) عدالتی نظام میں اصلاحات کرے گی، سعد رفیق

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2023
وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف قوم کی قیادت کے لیے جلد ملک آرہے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف قوم کی قیادت کے لیے جلد ملک آرہے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اقتدار میں آئی تو عوام کو انصاف کی فوری اور سستی فراہمی یقینی بنانے کے لیے عدالتی نظام میں اصلاحات لائے گی۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے حلقے میں مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کو فوری انصاف فراہم کرنا پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے، اگر مسلم لیگ (ن) کو موقع ملا تو قانون سازی کے ذریعے ایسا عدالتی نظام لایا جائے گا جس میں جانبداری کی کوئی جگہ نہیں ہو گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ایک انقلابی معاشی فریم ورک بھی متعارف کرائے گی جس کے لیے اسے عوام کی حمایت کی ضرورت ہے، نئے اقتصادی ڈھانچے میں ملک کے غریب اور محروم شہریوں پر بوجھ ڈالے بغیر ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جائے گی، کابینہ کے حجم اور تمام اداروں کے اخراجات کم کیے جائیں گے۔

سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) امیروں کے بجائے عام آدمی کے لیے کام کرے گی، نظام کی تبدیلی کے لیےہم موجودہ جمہوری نظام کا حصہ ہیں لیکن ارب پتیوں کا یہ جمہوری نظام ملک کو ترقی نہیں دے سکتا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں الیکشن اب ایک کاروباری سرگرمی بن چکے ہیں، سیاسی جماعتیں ان سیاسی کارکنوں کو ٹکٹ نہیں دیتیں جن کے پاس الیکشن لڑنے کے وسائل نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں مناسب انداز میں منظم نہیں ہیں، یہ تمام سیاسی جماعتوں اور ان کی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی جماعتوں میں جمہوری کلچر متعارف کرائیں اور سیاسی کارکنوں کو آگے آنے دیں، ہم پارٹیوں میں کارکنوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ فیصلہ سیاسی کارکنوں کو کرنا چاہیے کہ یونین کونسل، صوبائی اسمبلی یا قومی اسمبلی میں ان کا نمائندہ کون ہوگا، اگر سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی کارکنوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں حصہ بنائیں گی تو نظریہ ضرورت بالآخر دم توڑ جائے گا اور ملک میں مارشل لا کوئی بھی نہیں لگا سکے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف قوم کی قیادت کے لیے جلد ملک آرہے ہیں، افسوس ہے کہ انہیں متحدہ عرب امارات کے ایکسپائر شدہ اقامے کی بنیاد پر نااہل قرار دیا گیا، اب جسٹس منیر کے نظریہ ضرورت کے سلسلے کو دفن کرنے کا وقت آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے کارکن اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے خود کو عام آدمی کے مسائل سے ہم آہنگ کریں، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ انفرادی شخصیات کی بجائے عوام کی بات کی، قومی مفاد کے مسائل پر بات کی، اسکول، یونیورسٹیاں، ہسپتال، سڑکیں، انڈر پاس اور گلیاں بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ’پراجیکٹ عمران خان‘ کو مضبوط کرنے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو عدالتوں کے جاندارانہ فیصلوں کا سامنا رہا، میں اپنے حلقے کے لوگوں کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے دباؤ کے باوجود عمران خان کو مسترد کر دیا اور مجھے اسمبلی میں نمائندگی کے لیے منتخب کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں