کے-الیکٹرک کو رواں ماہ کے بل میں 65 کروڑ روپے اضافی وصول کرنے کی اجازت

15 اپريل 2023
کے-الیکٹرک نے نیپرا کو فی یونٹ 1.66 روپے بڑھانے کی درخواست کی تھی—فوٹو: اے ایف پی
کے-الیکٹرک نے نیپرا کو فی یونٹ 1.66 روپے بڑھانے کی درخواست کی تھی—فوٹو: اے ایف پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگیولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے-الیکٹرک کو رواں ماہ کے بل میں صارفین سے فروری کے مہینے کی ایڈجسٹمنٹ کے طور پر 58 پیسے فی یونٹ کے حساب سے مجموعی طور پر 65 کروڑ روپے جمع کرنے کی اجازت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیپرا نے نوٹیفکیشن میں بتایا کہ کے-الیکٹر نے فروری کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ 1.66 روپے بڑھا کر ایک ارب 87 کروڑ روپے جمع کرنے کے لیے درخواست دی تھی۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ کے-الیکٹرک کی جانب سے فراہم کردہ ثبوت اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد نیپرا فی یونٹ 58 پیسے بڑھانے کی اتفاق کیا، جس سے 65 کروڑ روپے کا سرمایہ جمع ہوگا۔

نیپرا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق تمام کیٹگریز کے صارفین پر ہوگا تاہم الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز (ای وی سی ایس) اور لائف لائن صارفین کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ مخصوص کیٹگریز کے صارفین پر عائد نہ ہونے والا ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ دیگر صارفین سے وصولی کے لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں لاگو ہوگا.

کے-الیکٹرک کے صارفین کو اپریل کے بل میں فروری میں استعمال ہونے والی یونٹس کا فیول ایڈجسٹمنٹ الگ سے درج کیا جائے گا۔

فیول ایڈجسٹمنٹ کا ملک بھر میں ٹیرف کے مطابق ماہانہ جائزہ لیا جاتا ہے اور عام طور پر صارفین کے بل میں صرف ایک مہینے کے لیے عائد کیا جاتا ہے۔

ٹیرف کی حکمت عملی کے تحت ایندھن کی لاگت کے اخراجات خومختار نظام کے ذریعے ماہانہ بنیادوں پر صارفین سے وصول کیے جاتے ہیں جبکہ سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ پاور پرچیز پرائن، کیپسٹی چارجز، متغیر آپریشن اور انتظامی لاگت میں رد وبدل کے حساب سے کی جاتی ہے۔

اس کے لیے چارجز کا نظام کا استعمال کیا جاتا ہے، ٹرانسمیشن کے اثرات اور خسارے کا تعین وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیرف کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں