ڈونلڈ ٹرمپ کو ریپ کے الزام میں مقدمے کا سامنا

26 اپريل 2023
ٹرمپ عدالت نہیں آئے اور انہیں ٹرائل کا حصہ بننے کی ضرورت نہیں ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
ٹرمپ عدالت نہیں آئے اور انہیں ٹرائل کا حصہ بننے کی ضرورت نہیں ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس الزام میں دیوانی مقدمے کا سامنا ہے کہ انہوں نے 1990 کی دہائی کے وسط میں کالم نگار ای جین کیرول کو ایک ڈپارٹمنٹ اسٹور کے ڈریسنگ روم میں ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق مین ہٹن کی وفاقی عدالت میں ایلے میگزین کی سابق ایڈوائس کالم نگار کے اِس کیس میں گزشتہ روز جیوری کا انتخاب شروع ہوا، مقدمے کی سماعت ایک سے دو ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

ای جین کیرول نے ٹرمپ پر ہتک عزت کا دعویٰ بھی دائر کیا ہے، 76 سالہ ٹرمپ نے 79 سالہ ای جین کیرول کو ریپ کا نشانہ بنانے کی تردید کی ہے۔

انہوں نے اکتوبر 2022 مین اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اس دعوے کو جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا، انہوں نے کہا کہ ’ای جین کیرول شہرت کے لیے یہ الزامات لگا رہی ہیں، وہ میرے ٹائپ کی نہیں ہیں‘۔

یہ کیس ڈونلڈ ٹرمپ کو درپیش متعدد مقدمات اور تحقیقات کا حصہ ہے اور یہ سیاسی طور پر ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ گواہان ان پر مبینہ جنسی بدسلوکی کے الزامات عائد کرتے ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل ان الزامات کی تردید کرتے آئے ہیں۔

اس مقدمے کی سماعت کا آغاز اسی روز ہوا جب امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا کہ وہ 2024 میں دوبارہ الیکشن لڑیں گے۔

ٹرمپ عدالت نہیں آئے اور انہیں ٹرائل کا حصہ بننے کی ضرورت نہیں ہے، ان کے وکلا نے عندیہ دیا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر اپنے دفاع میں گواہی نہیں دیں گے، ای جین کیرول کے وکلا بھی ٹرمپ کو بطور گواہ بلانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

جیوری کی پوچھ گچھ شروع ہونے سے قبل امریکی ڈسٹرکٹ جج لیوس کپلان نے ٹرمپ اور ای جین کیرول کے وکلا کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے مؤکلوں اور گواہوں سے کہیں کہ وہ ایسے بیانات نہ دیں جو انتشار یا بدامنی کا سبب بنیں۔

لیوس کپلان نے جیوری میں شامل اراکین کے نام پوشیدہ رکھے ہیں تاکہ انہیں ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ممکنہ طور پر ہراساں کیے جانے کے خطرے سے بچایا جا سکے۔

انہوں نے جیوری میں شامل ہونے والے ممکنہ ججز کو مشورہ دیا کہ وہ ایک دوسرے سے بات کرتے وقت اپنے اصلی نام استعمال نہ کریں۔

ای جین کیرول نے پہلی بار 2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ پر ریپ کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ بارہا ای جین کیرول کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں اور انہیں ذہنی طور پر بیمار بھی قرار دے چکے ہیں۔

ای جین کیرول کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اُن پر یہ حملہ 1995 کے اواخر یا 1996 کے اوائل میں مین ہٹن میں برگڈورف گڈمین اسٹور میں کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ نے مبینہ طور پر کسی دوسری خاتون کے لیے کپڑے خریدتے وقت اُن سے مشورہ مانگا تھا اور انہیں دھوکے سے ڈریسنگ روم میں لے گئے تھے جہاں ٹرمپ نے انہیں ریپ کا نشانہ بنانا اور وہ 2 سے 3 منٹ بعد بمشکل خود کو بچانے میں کامیاب ہوسکی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں