ہولی ووڈ اداکار جونی ڈیپ کی اپنی سابقہ اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف طویل قانونی جنگ کے بعد پہلی بار کانز فلم فیسٹیول میں شرکت کی۔

کانز فلم فیسٹیول کا انعقاد ہر سال روایتی طور پر مئی کے وسط میں ہوتا ہے، اس بار 76ویں فلم فیسٹیول کا آغاز فرانس میں 16 مئی سے ہوا ہے جو 27 مئی تک جاری رہے گا۔

ورائٹی کی رپورٹ کے مطابق تقریب کا افتتاح ہولی ووڈ اداکار جونی ڈیپ کی فلم ’جین ڈی باری‘ سے ہوا جب کہ فیسٹیول کا اختتام اینی میٹڈ فلم ’ایلیمینٹل‘ سے ہوگا۔

تقریب کی ایک خاص بات یہ تھی کہ جونی ڈیپ اپنی سابقہ اہلیہ اور ہولی ووڈ اداکارہ امبر ہرڈ کے خلاف 2022 میں قانونی جنگ کے بعد پہلی بار عوامی طور پر منظر عام پر آئے ہیں۔

گزشتہ روز کانز فلم کی افتتاحی تقریب میں جب ان کی فلم ’جین ڈی باری‘ کا پریمیئر ہوا تو ناظرین نے اپنی نشستوں سے کھڑے ہوکر جونی ڈیپ کے لیے 7 منٹ تک تالیاں بجائیں۔

فلم کے پریمیئر کے بعد مداحوں نے جونی ڈیپ کا خوشگوار استقبال کیا، شائقین نے اداکار کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور آٹوگراف بھی لیے، مداحوں کا استقبال دیکھ کر جونی ڈیپ کے آنکھوں میں آنسو آگئے۔

واضح رہے کہ جونی ڈیپ اپنی نئی فلم ’جین ڈی باری‘ میں کنگ لوئس کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

دوسری جانب کانز یو ناٹ کے ہیش ٹاگ سے چلائی جانے والی سوشل میڈیا مہم میں گزشتہ 7 دہائیوں سے مبینہ طور پر بدسلوکی کے مرتکب شخصیات کو کانز فلم فیسٹول میں مدعو کرنے کی روایت پر تنقید کی جارہی ہے۔

یہ سوشل میڈیا مہم امبر ہرڈ کے مداحوں کی جانب سے چلائی جارہی ہے جس میں فیسٹیول کے انعقاد سے عین قبل تیزی دیکھنے میں آئی۔

صحافی، سماجی کارکن اور امبر ہرڈ کی قریبی دوست ایوبارلو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اسی ہیش ٹیگ کے ساتھ تصاویر پوسٹ کیں، ان تصاویر میں جونی ڈیپ سمیت دیگر معروف ہولی ووڈ اداکار شامل تھے جنہیں ماضی میں ریپ سمیت دیگر الزامات کا سامنا رہا ہے۔

صحافی کے مطابق مہم کا مقصد اس بات پر توجہ دلانا ہے کہ کانز فلم فیسٹیول کے منتظمین ان لوگوں کی حمایت کر رہے ہیں جن پر بدسلوکی کے الزامات ہیں۔

اس کے علاوہ کانز فلم فیسٹیول کے ڈائریکٹر تھیری فریماکس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکا میں جونی ڈیپ کے کردار کے حوالے سے کیا بحث ہوتی رہی، میں اس سے متعلق کچھ نہیں جانتا، اگر میں سچ کہوں تو میری زندگی کا ایک اصول ہے اور وہ ہے سوچنے اور بولنے کی آزادی اور قانونی فریم ورک کے اندر کام کرنے کی آزادی، اگر جونی ڈیپ پر پابندی لگائی گئی ہوتی یا ان کی فلم پر پابندی عائد کی جاتی تو ہم یہاں اس کے بارے میں بات نہیں کر رہے ہوتے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہولی ووڈ کا ایک ہائی پروفائل کیس میں میری بہت کم دلچسپی تھی، مجھے اس بارے میں کچھ نہیں معلوم، مجھے بطور اداکار جونی ڈیپ کی بھی پرواہ ہے۔

ہولی ووڈ کا وہ مقدمہ جس پر دنیا بھر کی نگاہیں جمی رہیں

ہولی ووڈ کی جانی مانی شخصیات امبر ہرڈ اور جونی ڈیپ نے 2015 میں دونوں کی شادی کی تھی۔

تاہم شادی کے 15 ماہ بعد دونوں نے علیحدگی کا اعلان کر دیا، امبر ہرڈ لاس اینجلس کی ایک عدالت میں گال پر چوٹ کے ساتھ پیش ہوئیں اور انہوں نے طلاق کی درخواست کے ساتھ عدالت سے استدعا کی کہ جونی ڈیپ کو ان سے دور رہنے کا حکم دیا جائے۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے سابقہ شوہر نے ان پر پُرتشدد حملہ کیا اور ایک موبائل فون بہت زور سے ان کی جانب پھینکا، انہوں نے عدالت میں یہ بھی الزام لگایا کہ جونی ڈیپ نے ان پر لفظی، جذباتی اور جسمانی تشدد کیا۔

امبر ہرڈ کی جانب سے الزام لگانے کے بعد ہولی ووڈ کا ایک ہائی پروفائل کیس عالمی سطح پر سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا تھا۔

اس کے بعد جونی ڈیپ نے اپنی سابق اہلیہ امبر ہرڈ پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے 5 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا تھا۔

تاہم عدالت میں کیس کی طویل کارروائی کے بعد جون 2022 میں فیصلہ ہوا کہ امبر ہرڈ کے بیانات ’جھوٹے‘ تھے اور انہوں نے ’بددیانتی‘ سے کام لیا تھا۔

امبر ہرڈ کو ہرجانے کے طور پر ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر (12 ملین پاؤنڈ) ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

تاہم دسمبر 2022 میں دونوں کے درمیان ہتک عزت کے جرمانے پر تصفیہ ہوگیا تھا اور اداکارہ نے عدالتی احکامات کے برعکس ڈیڑھ کروڑ ڈالر کے بجائے 10 لاکھ ڈالر سابق شوہر کو ادا کیے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں