بلوچستان: سیکیورٹی خدشات کے سبب کوئلے کی سپلائی خطرے میں

08 جون 2023
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعات یکم جون کو ہرنائی روڈ پر پیش آئے—فائل فوٹو: رائٹرز
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعات یکم جون کو ہرنائی روڈ پر پیش آئے—فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان کول سپلائر ایسوسی ایشن اور گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ اگر انہیں مناسب تحفظ نہیں دیا گیا تو وہ بلوچستان سے ملک بھر میں کوئلے کی فراہمی روک دیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ میں مشترکہ پریس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نور احمد کاکڑ اور کول سپلائر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری محمد دین نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے 42 ٹرکس کے ٹائر پنکچر کر دیے، جر ہرنائی اور دکی سے کوئلہ پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں میں لے کر جارہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ مسلح افراد نے بندوق کے زور پر ہرنائی میں 42 ٹرکس کو روکا اور فائرنگ کی، انہوں نے نہ صرف ٹائروں بلکہ ٹرکوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ کول سپلائر اور ٹرانسپورٹرز کوئلے کی ملک کے دیگر شہروں میں فراہم کرنے والے ٹرکوں کی سیکیورٹی کے لیے فرنٹیئر کورپس کو 230 روپے فی ٹن ادا کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعات یکم جون کو ہرنائی روڈ پر پیش آئے، یہ مقام چیک پوائنٹ سے زیادہ دور نہیں تھا، مزید کہا کہ حکومت ٹرکوں اور کوئلہ فراہم کرنے والوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہرنائی اور دکی کے علاقوں میں فائرنگ کے واقعات حتیٰ کہ دھماکے بھی معمول بن چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اگر فائرنگ میں ملوث عناصر کو گرفتار نہ کیا گیا اور علاقے میں مستقل حفاظتی انتظامات نہ کیے گئے تو وہ 13 جون سے کوئلے کی سپلائی روک دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں