وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے آج سے 30 جون تک ملک میں پری مون سون بارشوں کے باعث ممکنہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے خبردار کرتے ہوئے شہریوں اور حکام کو محتاط رہنے پر زور دیا ہے۔

شیری رحمٰن کی طرف سے ایسا انتباہ 22 جون کو محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے بعد آیا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ آج سے ملک بھر میں پری مون سون بارشوں کا آغاز ہوگا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں شیری رحمٰن نے کہا کہ ’ملک بھر میں آج سے 30 جون تک پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی، موجودہ ہیٹ ویو میں کمی کا امکان ہے۔‘

وفاقی وزیر نے کہا کہ 25 سے 30 جون تک اسلام آباد، راولپنڈی، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے۔

شیری رحمٰن نے مزید کہا کہ اس سسٹم کے زیر اثر 26 سے 29 جون کے درمیان بلوچستان، جنوبی پنجاب اور سندھ کے مختلف شہروں میں آندھی، گرج چمک اور تیز بارش کا امکان ہے۔

انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ شدید بارشوں کے پیش نظر شہری علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ پہاڑی علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں جبکہ سیاحوں کو بھی محتاط رہنے کا کہا گیا ہے۔

شیری رحمٰن نے شہریوں سے گزارش کی کہ تیز آندھی اور بارش کے دوران کمزور انفرااسٹرکچر، بجلی کے کھمبوں، نالوں سے دور رہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔

کراچی میں ہلکی بارش کی پیش گوئی

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے آج جاری کردہ اپنی ڈویژنل موسمیاتی پیش گوئی میں کہا کہ وسطی اور بالائی سندھ کے اضلاع شدید گرم رہنے کا امکان ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اس دوران شام کے اوقات میں دادو، قمبر شہداد کوٹ اور جیکب آباد میں آندھی، گرد آلود ہوائیں اور ہلکی بارش متوقع ہے جب کہ تھرپارکر اور کراچی کے ساحلی اضلاع میں کہیں کہیں ہلکی بارش اور بوندا باندی کا بھی امکان ہے۔

کراچی کے لیے جاری کردہ اپنی تین روزہ موسمیاتی پیش گوئی کی تفصیل دیتے ہوئے پی ایم ڈی نے موسم 25 سے 27 جون تک جزوی طور پر ابر آلود، گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ظاہر کیا جبکہ رات اور صبح کے اوقات میں بوندا باندی اور ہلکی بارش کی بھی پیش گوئی کی۔

اس میں کہا گہا کہ اس مدت کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34سے 37 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کی توقع ہے جب کہ کم سے کم درجہ حرارت 29 سے 31 ڈگری کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، چترال، سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، کرم، بنوں، لکی مروت، کوہاٹ، میانوالی، سرگودھا، حافظ آباد، منڈی بہاالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، شیخوپورہ، فیصل آباد، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ بارکھان، لورالائی، سبی، نصیر آباد، قلات، خضدار، ژوب، زیارت، موسیٰ خیل، ڈیرہ اسمٰعیل خان، کرک، وزیرستان، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، ملتان، بھکر، لیہ، کوٹ ادو، بہاولپور، بہاولنگر، ساہیوال، پاکپتن اور اوکاڑہ میں بھی 26 سے 29 جون تک آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی کہ سکھر، جیکب آباد اور لاڑکانہ میں بھی 27 سے 28 جون تک گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ موسلادھار بارش 26-27 جون کو اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گوجرانوالہ، لاہور کے نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا باعث بن سکتی ہے جبکہ مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں کے خطرناک حصوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا باعث بن سکتی ہے۔

محکمے نے کہا کہ موسلادھار بارش سے 27 جون کو ڈیرہ غازی خان اور شمال مشرقی بلوچستان کے ملحقہ علاقوں کے پہاڑی نالوں میں سیلاب کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے کسانوں کو تجویز دی کہ موسمیاتی پیش گوئی کے پیش نظر وہ اپنی زرعی سرگرمیوں کو سرانجام دیں۔

درین اثنا نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بھی گرمی کی لہر کی وجہ سے گلیشیئرز کے پگھلنے کی وجہ سے پہاڑی علاقوں میں گلیشیئل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں۔

وارننگ میں متعلقہ علاقوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے اور سیاحوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں سفر نہ کریں جہاں جی ایل او ایف ممکن ہو۔

ممبئی، نئی دہلی میں 60 برس بعد اسی دن مون سون کی بارشیں

درین اثنا مون سون کی بارشوں نے بھارت کو نشانہ بنایا ہے جس نے حال ہی میں رواں ماہ طوفان ’بائپر جوائے‘ کا سامنا کیا جہاں ریاست گجرات میں شدید نقصان ہوا ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ نے رپورٹ کیا کہ نئی دہلی اور ممبئی میں رات بھر موسلادھار بارش ہوئی جہاں مون سون دونوں شہروں میں ایک ساتھ پہنچا۔

بھارتی محکمہ موسمیات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مون سون دہلی میں شیڈول سے دو دن پہلے پہنچ گیا جبکہ ممبئی میں دو ہفتے تاخیر سے آیا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس سے قبل 1961 میں اسی تاریخ یعنی 21 جون کو ہی ممبئی اور نئی دہلی میں مون سون کی بارشیں ہوئی تھیں۔

بھارت کے محکمہ موسمیات کا حوالہ دیتے ہوئے این ڈی ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ممبئی اور اس کے مضافاتی علاقوں میں شدید بارش ہوئی ہے جس کے نتیجے میں متعدد علاقے زیر آب آگئے ہیں، تاہم شہر میں مزید بارش کا امکان بھی متوقع ہے۔

این ڈی ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ محکمہ موسمیات نے مہاراشٹرا میں شدید بارش کے امکان کے پیش نظر ’اورینگ الرٹ‘ جاری کردیا ہے جبکہ ممبئی، تھان، پل گھر اور سندھو درگ کے علاقوں میں ’ییلو الرٹ‘ جاری کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں